حیدرآباد کے المناک آتشزدگی حادثے پر جماعت اسلامی ہند کا اظہار افسوس

 نائب امیر  جماعت اسلامی ہند پرو فیسر سلیم انجینئر   نے حادثے کی تحقیقات کا  مطالبہ کیا

نئی دہلی ،18 مئی :۔

تلنگانہ کی راجدھانی حیدر آباد میں آج صبح ایک اندوہناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس میں 17 افراد کی موت ہو گئی اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے ۔ اندوہناک  حادثے پر ہر طرف افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔ دریں اثنا جماعت اسلامی ہند  نے بھی اس اندوہناک حادثے پر اظہار افسوس کے ساتھ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔

میڈیا کے نام جاری ایک ریلیز میں  جماعت اسلامی ہند کے  نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر  نے  حیدر آباد کے چار مینار کے قریب  پیش آ نے والے  آتشزدگی کے الم ناک حادثے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ اس حادثے میں 17 افراد جاں بحق ہوئے ہیں ، جن میں 8 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر سلیم انجینئر  نے کہا کہ گلزار ہاؤس میں پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے پر ہمیں گہرا دکھ ہے جہاں ایک رہائشی و تجارتی عمارت میں آگ لگنے سے 17 افراد، جن میں کئی معصوم بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں ، جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ہم مرحومین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔ ساتھ ہی ہم حکومتِ تلنگانہ اور بلدیاتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرائے اور حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے۔پروفیسر سلیم انجینئر نے مزید کہا کہ

یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ فائر سیفٹی کے اصولوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ آگ بجھانے میں تاخیر، تنگ گلیوں تک پہنچنے میں مشکلات اور اس سانحے کی شدت ایک سنگین لاپروائی  کی عکاسی کرتی ہے۔ اگرچہ حکام نے حالات پر قابو پانے کے لیے اسکائی لفٹس اور فائر روبوٹس جیسے جدید آلات کا استعمال کیا ہے لیکن جانی نقصان کی شدت سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہری آبادیوں میں آگ سے بچاؤ کے انتظامات انتہائی ناقص ہیں ۔اس تعلق سے قومی سطح پر جوابدہی طے کی جانی چاہئے۔ ہم اپنے اس مطالبے کو دہراتے ہیں کہ سابق ڈی جی فائر سرویسز وسول ڈیفنس کی سربراہی میں ایک قومی کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ موجودہ فائر انفراسٹرکچر کا جائزہ لے کر اس کی بہتری کی سفارشات دی جا سکیں اور تمام رہائشی و تجارتی عمارتوں میں حفاظتی اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔