حکومت ایک منظم منصوبے کے تحت طلبا کو تشدد کا شکار بنا رہی ہے
پچھلے 6 سالہ دور حکومت میں بی جے پی کے وعدوں پر بلکہ جھوٹے وعدوں پر ضخیم سے ضخیم کتاب لکھی جا سکتی ہے،کالا دھن، نوٹ بندی، نوکریاں، گنگا کی صفائی، سوچھ بھارت اور وغیرہ وغیرہ۔ لیکن یہ سوچھ بھارت کے تحت کس چیز کی صفائی کرنا چاہتے ہیں اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ انھوں نے آج تک جو کچھ بھی کہا جھوٹ کہا، جتنا دکھایا جھوٹ دکھایا، ان کی چالبازیوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ جھوٹا بھائی اور موٹا بھائی میں سے ایک پارلیمنٹ میں کچھ بولتا ہے تو دوسرا عوام کے درمیان کچھ، ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ عیار اور مکار لوگ ہیں، عوام کو گمراہ کر رہے ہیں اور بس۔ نہ ان کو ملک کی تاریخ کے بارے میں علم ہے اور نہ ہی بھولی بھالی عوام سے پیار، پچھلی تاریخ کو جھوٹا ثابت کر رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کررہے ہیں، ان کا ہندو مسلم فساد کرانے کے منصوبے پر جامعہ جیسی یونی ورسٹی نے پانی پھیر دیا تو یہ اب جامعہ کو دہشت گرد اور غنڈہ گردی کا اڈہ ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ابھی دو مہینے پہلے تقسیم اسناد کے موقع پر جھوٹا بھائی نے جم کر جامعہ کی تعریف کی تھی اور اسے آزادی کا ایک ذریعہ بتایا تھا لیکن اب اسے ہی بدنام کرنے پر آمادہ ہیں یہ ملک کو باٹنا نہیں چاہتے بلکہ ملک سے نچلے، پچھڑے اور اقلیتی درجے کے عوام کا صفایا کرنا چاہتے ہیں، اور یہی ان کا اور آر ایس ایس کا مشن ہے۔ اتوار کو ABVP اور RSS کے غنڈوں نے جے این یو کے ہاسٹل میں گھس کر لڑکیوں، نہتے طالب علموں اور یہاں تک کہ اساتذہ پر بھی ظلم و بربریت کے ستم ڈھائے لیکن پھر انھیں میں سے ایک ظالم کیمرے کے سامنے مگر مچھ کے آنسو دکھا کر جامعہ کے طلبہ کو غنڈہ بتا رہا ہے، اور وہ ایسا اس لیے کر رہے ہیں تاکہ یونی ورسٹی کے طلبہ میں پھوٹ ڈال سکیں انہیں گروہوں میں تقسیم کر سکیں اور ملک میں ہٹلر سی تانا شاہ حکومت قائم کر سکیں اور ان کے اس مشن کے خیاباں شکن جامعہ، علی گڑھ، جے این یو، ڈی یو اور ملک کی دیگر یونی ورسٹیاں اور اس کے طلبہ ہیں اور اسی لیے یہ حکومت معصوم طلبہ پر بار بار ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہی ہے عوام کو پریشان کر رہی ہے، عوامی املاک کو خود ہی پولیس اور غنڈوں کے ذریعے نقصان پہنچاتے ہیں، گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور آتش بازی کرنے کے بعد نیوز چینل پر طلبہ کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ عوامی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، اور یہ سب ان کی کھلے عام سازش ہے جسے ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے، محتاط اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ایک ہونے کی ضرورت ہے اور ان کے مشن کو ناکام بنانے کی کی ضرورت ہے۔
ابوالاشبال ابن فیضی
شعبۂ اردو
جامعہ ملیہ اسلامیہ