حماس کی حمایت میں ٹویٹ کرنے پرجیل بھیجے گئے غوث محمد کو 10 ماہ بعد ملی ضمانت
عدالت نے کہا، جرم کی سزا تین سال، 10 ماہ جیل میں گزار چکا شخص ضمانت کا حقدار
نئی دہلی، 9 ستمبر:
الہ آباد ہائی کورٹ نے فلسطین کی تنظیم حماس کی حمایت کرنے اور اسرائیل کی مخالفت کرنے والا ٹویٹ کرنے والے شخص کو مشروط ضمانت دی ہے۔ جسٹس سمیر جین نے یہ حکم ملزم غوث محمد کی درخواست پر دیا ہے۔ ملزم غوث نے غزہ پر اسرائیل کے حملے کے خلاف ٹویٹ کیا تھا او حماس کی حمایت کی۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت کی طرف سے اسرائیل کی حمایت کی بھی مخالفت کی تھی۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اس کے ٹویٹ نے ضلع بریلی کے گاؤں سیگھائی مراون میں کافی کشیدگی پیدا کر دی تھی۔غوث محمد کو دس ماہ کی طویل مدت کے بعد ضمانت ملی ہے۔عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے تبصرہ کیا کہ جرم کی سزا تین سال ہے جبکہ ملزم دس ماہ جیل میں گزار چکا ہے ایسی صورت میں وہ شخص ضمانت کا حقدار ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ الزامات جھوٹے ہیں مزید یہ کہ اس طرح الزامات کی جانچ مجسٹریٹ کی جانب سے کی جاتی ہے جس کی زیادہ سے زیادہ سزا تین سال ہے اور وہ 20 اکتوبر 2023 سے سے جیل میں بند ہے۔ اس کی کوئی مجرمانہ تاریخ نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں اسے ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت ملنی چاہئے۔ اس بنیاد پر ہائی کورٹ نے انہیں مشروط ضمانت دی ہے اور کہا ہے کہ اگر شرائط کی خلاف ورزی کی گئی تو ضمانت منسوخ کی جا سکتی ہے۔