حماس ایک نظریہ ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا حیران کن بیان،اسرائیل نے 8 ماہ کی طویل جنگ کے باوجود حماس کو پسپا کرپانے میں ناکامی کو تسلیم کر لیا
تل ابیب،20جون :۔
غزہ میں اسرائیل گزشتہ ساڑھے 8 ماہ کی طویل بمباری کے باوجود حماس کے حوصلوں کو پست کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ غزہ کو کھنڈ میں تبدیل کر نے کے باوجود حماس کے حوصلے بلند ہیں اور وہ بڑی پامردی کے ساتھ اسرائیلی فوج کی بمباری کا مقابلہ کر رہے ہیں ۔فلسطینی بچے اور خواتین شہید ہو رہی ہیں ،حماس کے لیڈرون کے خاندان شہید ہو رہ ہیں لیکن وہ اسرائیلی ظلم و ستم کے سامنے سینہ سپر ہو کر کھڑے ہیں ۔اب اس کا اعتراف خود اسرائیل فوج کے اہلکار بھی کرنے لگے ہیں ۔ تازہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئیل ہگاری نے حماس کی تعریف کرتے ہوئے ساڑھے 8 ماہ کی مسلسل بمباری کے باوجود حماس کو ختم نہ کرپانے پر اپنی ناکامی کو تسلیم کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئیل ہگاری نے تسلیم کیا ہے کہ حماس کو ختم نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ یہ ایک نظریہ ہے لیکن ہم حماس کے مکمل خاتمے کے لیے اب بھی پُرعزم ہیں۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ یہ درست ہے ہم حماس کے حوالے سے اپنا ایک ہدف بھی پورا نہیں کر سکے بلکہ اب تک اپنے یرغمالیوں کو حماس کی قید سے بازیاب کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔
ریئر ایڈمرل ہگاری نے کہا حماس کو مٹانے کی باتیں لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ حماس ایک نظریہ ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اگر حماس کا متبادل نہ لایا گیا تو حماس پھر سے ہمارے لیے درد سر بن جائے گی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے اس بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ایسے ہر بیان کو مسترد کرتے ہیں۔ حماس کو تباہ کرکے دم لیں گے۔جس پر اسرائیلی فوج نے اپنے ترجمان کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ریئر ایڈمرل ہگاری نے حماس کو ایک نظریے کے طور پر بیان کیا ہے جو واضح اور بالکل صاف بات ہے۔ حال ہی میں نیتن یاہو کو ان اختلافات کی وجہ سے اپنی جنگی کابینہ کو تحلیل کرنا پڑا تھا اور اب اسرائیلی فوج کے اپنے وزیراعظم کے ساتھ نااتفاقی اور اختلاف بھی سامنے آگیا۔