حلف برداری کے دوران اسد الدین اویسی  کے ذریعہ جے فلسطین کا نعرہ بلند کرنے پر ہنگامہ

ایوان  میں بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کا ہنگامہ ،اسپیکر نے ریکارڈ سے ہٹایا،اویسی کی نا اہلیت کے لئے صدر جمہوریہ سے درخواست

نئی دہلی ،26جون :۔

18 ویں لوک سبھا انتخابات کے اختتام کے بعد جیت کا آئے تمام اراکین پارلیمنٹ نے گزشتہ کل ایوان میں حلف لیا اور اس دوران متعدد اراکین پارلیمنٹ نے حلف برداری کے بعد اپنے نعرے بلند کئے۔کسی نے اپنی ریاست اور علاقے کا نعرہ بلند کرتے ہوئے اس کے مفادات کے لئے کام کرنے کا عہد کیا وہیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدر آباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے اپنے حلف کے اختتام پر فلسطین کا نعرہ بلند کیا۔ انہوں نے حلف کا اختتام کرتے ہوئے  جے فلسطین، جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، اور جیسے نعرے لگائے۔  اس طرح ایوان میں اسد الدین اویسی نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

حالانکہ بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے ہنگامہ کیا گیا جس کے بعد اسپیکر نے وضاحت کرتے ہوئے ریکارڈ سے ان کے نعرے کو ہٹا دیا ۔ لیکن پھر بھی رپورٹ کے مطابق اسد الدین اویسی کو نا اہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایڈوکیٹ ونیت جندل نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے آئین ہند کے آرٹیکل 103 کے تحت صدر کے سامنے شکایت درج کرائی ہے، جس میں ’فلسطین‘ کے تئیں اپنی وفاداری دکھانے کے لیے اویسی کو آرٹیکل 102(4) کے تحت نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ ایڈوکیٹ ہری شنکر جین نے بھی صدر دروپدی مرمو سے اسد الدین اویسی کے خلاف شکایت کی ہے اور ان کی نااہلی کا مطالبہ کیا ہے۔اسد الدین اویسی کے پارلیمنٹ میں حلف برداری کے دوران جئے فلسطین کا نعرہ لگانے کے بعد متعدد ارکان پارلیمنٹ نے اعتراض ظاہر کیا تھا۔ جب اویسی سے ان کے نعرے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ کس نے کیا کہا اور کیا نہیں کہا، سب کچھ آپ کے سامنے ہے۔ میں نے صرف جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین کہا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دیگر لوگوں نے کیا کہا وہ بھی سنئے۔ فلسطین کا ذکر کرنا کس طرح آئین کے خلاف ہو سکتا ہے، آئین کی تشریح دکھائیں۔

خیال رہے کہ انہوں نے اردو زبان میں حلف  لیا ۔اور حلف کے بعد اویسی نے ‘جئے بھیم،’ ‘جئے میم،’ ‘جئے فلسطین،’ اور ‘اللہ اکبر’ کے  نعرے کے ساتھ فلسطینی عوام کے لیے  بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔ فلسطینی حقوق کے لیے معروف وکیل اویسی نے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کی اکثر مذمت کی ہے اور ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف سخت موقف اختیار کرے۔ فروری میں، حیدرآباد میں ایک عوامی اجتماع کے دوران، انہوں نے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے کے لیے ہندوستان کی حمایت کا مطالبہ کیا۔

سوشل میڈیا پر اپنے حلف کے بعد کے پیغام میں، اویسی نے ہندوستان میں پسماندہ برادریوں کی نمائندگی کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، اور پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر اپنی پانچویں میعاد کا ذکر کیا۔ حالیہ لوک سبھا 2024 کے انتخابات کے  دوران  انہوں نےحیدرآباد میں بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کو  زبر دست شکست دے کر کامیابی حاصل کی ہے۔وہ حیدر آباد سے پانچویں مرتبہ لگا تار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔