حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف یوگی حکومت کی کارروائی
شیلیندر نامی شخص کی شکایت پر حضرت گنج پولیس نے ایف آئی آر درج کی، دہلی کی جمعیۃ علماء ہند، حلال ٹرسٹ، حلال کونسل آف انڈیا اور جمعیۃ علماء ممبئی کا نام بھی شامل
لکھنؤ،18نومبر :۔
اتر پردیش کی حکومت نے حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے ۔ اس سلسلے میں اتر پردیش پولیس نےایف آئی آر بھی درج کی ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمپنیوں پر جعلی دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات فروخت کرنے کے الزام ہے۔اس کارروائی کے بعد اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یوگی حکومت یوپی میں حلال مصنوعات پر پابندی عائد کرسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شیلیندر شرما کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یہ ادارے حلال سرٹیفکیٹ کے ساتھ ایک مخصوص مذہب کے صارفین کو غیر قانونی طور پر کچھ مصنوعات فروخت کر رہے ہیں اور پیسے بٹور رہے ہیں۔
ایف آئی آر میں شکایت کنندہ نے کہا کہ ان اداروں کو کسی بھی مصنوعات کو اس طرح کے سرٹیفکیٹ دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ الزام ہے کہ یہ ادارے دھوکہ دہی سے حلال سرٹیفکیٹ تیار کر کے مالی فوائد حاصل کر رہے ہیں۔
یہی نہیں شکایت کنندہ نے مزید الزام لگایا ہے کہ اس کے پیچھے ایک بڑی سازش رچی جا رہی ہے ۔ اس نے الزام عائد کی اہے کہ اس کاروبار سے حاصل ہونے والی رقم کو ملک دشمن سرگرمیوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
یوپی حکومت کے سرکاری ترجمان نے کہا کہ سی ایم یوگی نے اس غیر قانونی سرگرمی کا سخت نوٹس لیا ہے اور حکام سے سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلال سرٹیفکیٹ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تباہ کر رہا ہے اور ملک دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق ان کاروباروں نے جعلی دستاویزات کے ذریعے اپنی مصنوعات کے لیے حلال سرٹیفیکیشن حاصل کیا۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں جن کاروباروں کا نام لیا گیا ہے ان میں سے ایک چنئی میں واقع حلال انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ ہے۔
حلال سرٹیفیکیشن دینے کے بعد اشیاء فروخت کرنے والی نامعلوم کمپنیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ان کمپنیوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120B، 153A، 298,384,420,467, 468,471,505 کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
‘جعلی’ حلال سرٹیفیکیشن مبینہ طور پر کاسمیٹکس، ٹوتھ پیسٹ، تیل اور صابن سے لے کر مختلف قسم کی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ پولیس نے اس معاملے میں کئی انجمنوں کو بھی نامزد کیا ہے، جن میں دہلی کی جمعیۃ علماء ہند حلال ٹرسٹ، حلال کونسل آف انڈیا اور جمعیۃ علماء ممبئی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 2 ارب مسلمان ہیں جن میں سے تقریباً 40 لاکھ امریکہ میں رہتے ہیں۔ حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات امریکہ میں بڑے پیمانے پر فروخت ہوتی ہیں اور دنیا بھر میں بھی پہنچتی ہیں۔ اب حلال کی مانگ بڑھنے لگی ہے اور ہندوستان میں بھی حلال مصنوعات بڑے پیمانے پر فروخت ہو رہی ہیں۔