حقیقی آزادی اخلاقی اصولوں کی پاسداری میں ہے
جماعت اسلامی ہند کی مہم ”اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن“ کے تحت نوئیڈا میں پروگرام کا انعقاد
نئی دہلی 26 ستمبر
جماعت اسلامی ہند (شعبہ خواتین) کی ملک گیر مہم ”اخلاقی محاسن، آزادی کے ضامن“ کے تحت نوئیڈا میں پروگرام کا انعقادہوا۔ پروگرام کی شروعات ہانا نفیس کی تلاوت قرآن مع ترجمہ کے ساتھ ہوئی۔ محترمہ عظمیٰ اوصاف نے افتتاحی کلمات پیش کیے اور مہمانان کے استقبال کے ساتھ ساتھ مہم کے اغراض و مقاصد اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ محترمہ سعدیہ جبیں صاحبہ نے کہا کہ آج آزادی کے نام پر ہمارے معاشرے میں اخلاقی قدریں پامال ہورہی ہیں۔انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اخلاقیات کی حیثیت معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی ہے، ہمیں پوری قوت سے اخلاقی برائیوں کے سد باب کی ضرورت ہے۔
پینل ڈسکشن میں الگ الگ فیلڈ سے خواتین شامل رہیں۔ انھوں نے اپنے اپنے تجربات کی بنیاد پر معاشرے کی اخلاقی زبوں حالی پر روشنی ڈالی اور اصلاح کے عملی طریقوں پر گفتگو کی۔ ڈاکٹر نسیمہ خان (سابقہ پرنسپل اسکالر اسکول) نے بتایا کہ آج آزادی کے نام پر عورت نے اپنے رول کو فراموش کر دیا ہے۔ ہماری وطنی بہن پنکی نے اس بات کی طرف متوجہ کیا کہ ماں جس کی گودبچے کا پہلا اسکول ہے، اس اسکول کو مظبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ محترمہ نازنین صاحبہ نے بتایا کہ حقیقی آزادی اخلاقی اصولوں کی پاسداری میں ہے۔ اس بات کی تعلیم ہر گھر میں دی جانی چاہیے۔ محترمہ آمرانہ صاحبہ ( ہندی ٹیچر) نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے سماج میں بگاڑ پیدا ہوگیا ہے۔
صدارتی خطاب میں محترمہ فاطمہ تنویر صاحبہ (اسسٹنٹ سیکریٹری، شعبہ خواتین، جماعت اسلامی ہند حلقہ دہلی) نے کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی وجہ سے سماج بکھر رہا ہے۔ بچوں میں اخلاقی اقدار کی کمی پائی جا رہی ہے۔ قتل اور جنسی زیادتی جیسے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اخلاقی بحران کے سبب معاشرہ تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں واضح کیا کہ اخلاقی اصولوں کی پاسداری کس طرح معاشرے کو امن و سکون سے ہمکنار کرتی ہے۔ نصرت خان صاحبہ کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام ہوا۔ کتابچے اور فولڈرس تقسیم کیے گئے۔