حصول اراضی کے معاملے پر کسان تنظیموں کی ہلچل،  پریاگ راج میں پنچایت کا فیصلہ

نئی دہلی،14 اپریل :۔

کسان لیڈرز حصول اراضی کی خامیوں کے سلسلے میں پریاگ راج میں پنچایت منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر نے اس مسئلہ پر 8 مئی کو پنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے   کہا کہ حصول اراضی کے معاملے پر 8 مئی کو پریاگ راج میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں حصول اراضی میں "بے ضابطگیوں” کے خلاف پنچایت منعقد کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ "ملک میں زمینوں کا حصول بڑا مسئلہ ہے، اس کے نام پر زمینیں چھینی جا رہی ہیں، تحصیلوں میں ایک سازش کے تحت زمینیں ایک دوسرے کے نام پر رجسٹر کی جا رہی ہیں تاکہ لوگ آپس میں لڑتے رہیں۔

ٹکیت نے صحافیوں کو بتایا، "ایک شخص کے پاس 20 بیگھہ زمین ہے، لیکن اس کے نام درج ہونے پر صرف پانچ بیگھہ زمین اس کے حصے میں آئی، کسان زمین کی پیمائش کے لیے دفتر کے چکر لگا رہے ہیں اور افسران اور ملازمین کھیتوں کی پیمائش نہیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دوسری طرف، اگر کوئی تاجر زمین کی پیمائش کے لیے درخواست دیتا ہے، تو اس کی زمین کی فوری پیمائش کی جاتی ہے۔ پریاگ راج میں بھی ایک بڑی تحریک کی ضرورت ہے۔

ضلع کے کرچنا تھانہ علاقے کے ایک گاؤں میں ایک دلت شخص کے قتل اور اس کی لاش کو جلانے کی کوشش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹکیت نے کہا کہ ریاست میں امن و امان ناکام ہو چکا ہے۔