جے ہند کالونی پر انہدامی کارروائی کا خوف،جماعت اسلامی ہند کے وفد کی مکینوں سے ملاقات

حکومتی حکام سے مکینوں  کے تئیں اظہار ہمدردی کرتے ہوئے بنیادی اور شہری سہولیات کی جلد از جلد فراہمی کی اپیل

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،24جولائی :۔

قومی راجدھانی خطہ دہلی میں واقع جے ہند کالونی ان دنوں سرخیوں میں ہے ۔ در اصل دہلی حکومت نے کورٹ کے حکم کے بعد یہاں کے باشندوں کے گھروں پر بلڈوزر چلانے کی تیاری کررہی ہے جس کے بعد مکینوں میں خوف و حراس کا عالم ہے ۔  حال ہی میں، کالونی میں بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے، جس نے رہائشیوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس اقدام کے پیچھے ایک عدالتی حکم ہے جس میں بجلی کے کنکشن کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں کسی پیشگی اطلاع کے بغیر ہی بجلی اور پانی سے محروم کر دیا گیا، جس سے شدید گرمی اور مرطوب موسم میں ان کا گزارا مشکل ہو گیا ہے۔ جے ہند کالونی میں رہنے والے زیادہ تر افراد مغربی بنگال سے آئے ہوئے مزدور اور گھریلو ملازمین ہیں، اور انہیں خدشہ ہے کہ انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے اور "غیر قانونی” قرار دے کر بے دخل کیا جا رہا ہے۔یہاں تقریباً1100 خاندان سکونت پزیر ہیں۔اس تنازعہ کے درمیان مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے بنگالی بولنے والے تارکین وطن کو ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

کالونی کے افراد سے ملاقات کرتے ہوئے نائب امیر سلیم انجینئر

عدالت نے اگرچہ ابھی تک براہ راست انہدام کا حکم نہیں دیا ہے، لیکن بجلی اور پانی کی بندش اور دیگر کچی آبادیوں میں حالیہ انہدامی کارروائیوں کے پیش نظر جے ہند کالونی کے رہائشیوں میں خوف بڑھ گیا ہے۔ وہ اپنے گھروں کے انہدام اور بے گھر کئے جانے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کی بنیادی سہولیات کو بحال کیا جائے اور دہلی اربن شیلٹر امپروومنٹ بورڈ (DUSIB) کی ہدایات کے مطابق انہیں بحال کیا جائے۔ یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر غور ہے، اور رہائشی اور سماجی تنظیمیں قانونی اور احتجاجی دونوں محاذوں پر جدوجہد کر رہی ہیں۔

کالونی کے افراد سے ملاقات کرتے ہوئے سماجی کارکن ندیم خان

گزشتہ روز اسی سلسلے میں  جماعت اسلامی ہند  کے نائب امیر، پروفیسر سلیم انجینئر، سماجی کارکن ندیم خان اور دیگر پر مشتمل وفد نے وسنت کنج میں واقع  جے ہند کیمپ کا دورہ کیا جہاں تقریباً 1100 خاندان، سبھی مغربی بنگال کے کوچ بہار ضلع سے تعلق رکھنے والے بے دخلی اور مسماری کے احکامات کی وجہ سے اپنے گھر کھونے کے دہانے پر ہیں۔وفد نے مکینوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی تکلیف دہ ہے کہ گزشتہ 10 دنوں سے کچی آبادیوں کے مکینوں کو بنیادی شہری سہولیات جیسے بجلی، بیت الخلاء اور صفائی کی سہولیات تک رسائی سے محروم رکھا گیا ہے۔

وفد نے  اس موقع پرمقامی پردھان، مقامی مساجد کے امام اور کئی دیگر مکینوں سے ملاقات کی اور انہیں ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔  کہا کہ ہم حکومتی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جئے ہند کیمپ کی رہائش کے تئیں ہمدردی کا مظاہرہ کریں اور بنیادی شہری سہولیات کی فراہمی جلد از جلد بحال کریں۔