جے پور میں شرپسندوں کی غنڈہ گردی، مسلم تاجر کے ہوٹل میں توڑ پھوڑاور ہنگامہ آرائی

نئی دہلی ،22دسمبر :۔

راجستھان میں بی جے پی کی حکومت کی تشکیل کے ساتھ ہی مسلمانوں کے خلاف ہندو شدت پسندوں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں ۔حالیہ انتخابات میں جیت کے اعلان کے ساتھ ہی بی جے پی کے ایم ایل اے نے مسلمانوں کی گوشت کی دکانوں کو جبراً بند کرنے کی دھمکی دینے والی خبر وائرل ہوئی تھی ۔اب ایسے واقعات آئے دن ہو رہے ہیں ۔تازہ معاملہ  جے پور کا ہے جہاں   ایک مسلمان کاروباری کے ہوٹل میں توڑ پھوڑ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں شرپسندوں نے ہوٹل میں داخل ہو کر جم کر توڑ پھوڑ کی ۔

انڈیا ٹو مارو کیلئے رحیم خان کی  رپورٹ کے مطابق دو دن قبل بدھ کی صبح 17 سے زیادہ نامعلوم شر پسندوں نے ہوٹل سمندرم پر  لاٹھی ڈنڈوں سے لیس حملہ کر دیا۔یہ ہوٹل  جے پور میں سندھی کیمپ سینٹرل بس اسٹینڈ کے قریب راجپوت ہاسٹل کے سامنے اسٹیشن روڈ پر واقع ہے ۔ ہوٹل میں داخل ہوتے ہی شر پسندوں نے  توڑ پھوڑ شروع کر دی اور جم کر ہنگامہ کیا۔

ہوٹل کے عملے کے مطابق نامعلوم نوجوانوں نے ہوٹل میں تقریباً آدھے گھنٹے تک ہنگامہ آرائی کی جس سے اسٹیشن روڈ پر افراتفری اور خوف و ہراس پھیل گیا۔

ہوٹل کے مالک محمد سمیع آرکو نے بتایا کہ بدھ کی صبح 6 بجے کے قریب 17 سے زائد نوجوان ہوٹل میں داخل ہوئے اور    اس میں توڑ پھوڑ کی اور عملے کو دھمکیاں دیں جس کی وجہ سے عملے نے کسی طرح اپنی جان بچائی۔ حملہ آوروں نے تمام سی سی ٹی وی کیمرے، شیشے کی اشیاء، ایل ای ڈی، گیٹ، فریج، پنکھے وغیرہ توڑ کر لاکھوں روپے کی نقدی لوٹ لی۔

اس واقعہ سے ہوٹل میں ٹھہرے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ محمد سمیع نے بتایا کہ ہوٹل میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزم نوجوانوں کی شناخت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں درج کرائی گئی ہے۔ تھانہ صدر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا کہا ہے۔

محمد سمیع نے بتایا کہ چند روز قبل راجپوت ہاسٹل کے کچھ لڑکے ان کے ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے آئے تھے اور انہوں نے مفت کھانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر جھگڑا ہوگیا۔ اندازہ ہے کہ یہ واقعہ اسی کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔

ہوٹل آپریٹر محمد سمیع نے الزام عائد کیا ہے کہ واقعے کے ملزمان راجپوت ہاسٹل میں رہنے والے طالب علم ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر کچھ ملزمان کی شناخت ہوئی ہے۔ یہ لڑکے پہلے بھی ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے آتے رہے ہیں۔ یہ لوگ ہوٹل اور ریسٹورنٹ کے عملے کو دھمکیاں دے کر آئے روز ایسی وارداتیں کرتے رہتے ہیں۔

ہوٹل آرکو پیلس کے مالک عبداللطیف آرکو نے بتایا کہ چند روز قبل جب راجپوت کرنی سینا کے صدر سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کے قتل کے خلاف احتجاج میں جے پور کو بند کیا گیا تھا تو کچھ نوجوانوں نے ان کے ہوٹل میں توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جے پور راجستھان کا دارالحکومت اور ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جہاں ملک اور بیرون ملک سے سیاح آتے ہیں۔ بس اسٹینڈ کے قریب ایسے واقعات ہوتے ہیں تو سیاح کیسے آئیں گے؟ انہوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ چونکہ وہ ایک خاص برادری سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے ان کے ہوٹلوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔عبداللطیف آر کو  نہ صرف ہوٹل مالک ہیں بلکہ سماجی کارکن بھی ہیں۔ وہ دلت مسلم ایکتا منچ کے راجستھان ریاستی صدر بھی ہیں اور کئی دیگر مذہبی سماجی تنظیموں سے بھی وابستہ ہیں۔