جے پور:حجاب کے خلاف بی جے پی ممبر اسمبلی کا نازیبا تبصرہ،مسلم طالبات کا احتجاج
جے پورہوا محل کے ممبر اسمبلی بال مکند آچاریہ کے خلاف طالبات نے سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے حجاب کو فخر قرار دیا
نئی دہلی ،30 جنوری :۔
راجستھان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بننے کے بعدمسلمانوں کے خلاف اور مسلم شناخت کے خلاف بھگوا دھاری رہنما آئے دن بیانات جاری کر کے تنازعہ کھڑا کرتے رہتے ہیں ۔تازہ معاملہ حجاب کے سلسلے میں ممبر اسمبلی بال مکند کے ذریعہ قابل اعتراض تبصرہ ہے۔جس کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں مسلم طالبات سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہیں اور حجاب کو اپنا فخر قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی ایم ایل اے بالمکند اچاریہ کو جے پور کے گنگاپول علاقے میں واقع ایک سرکاری اسکول کی سالانہ تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔ جہاں انہوں نے مسلم طالبات کو حجاب میں دیکھ کر نازیبا تبصرہ کیا ۔
ایم ایل اے نے کہا، یہ لڑکیاں کیا پہن رہی ہیں، روکو، حجاب کی وجہ سے ماحول خراب ہوتا ہے، اسکول میں حجاب بند کرو۔اس کے علاوہ ایم ایل اے نے اسکول سے نکلتے وقت جئے شری رام کے مذہبی نعرے بھی لگائے، جس پر کئی طالبات نے اعتراض بھی کیا۔
اس پورے وقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں بال مکند کے ذریعہ اسکول کے ذمہ داران کو حجاب روکنے کے لئے کہتے نظر آ رہے ہیں۔اس کے علاوہ اسکول سے نکلتے ہوئے انہوں نے جے شری رام کے نعر ے بھی لگائے۔
اس واقعہ کے خلاف طالبات سڑکوں پر نکل آئیں اور احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے مندر میں ہندو مسلم تنازعہ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بی جے پی ایم ایل اے بالمکند اچاریہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ہزاروں کی تعداد میں طالبات نے تھانے کا گھیراؤ بھی کیا، جس کے بعد اعلیٰ حکام موقع پر پہنچے اور احتجاج کرنے والے طلبہ کو سمجھایا، تاہم طالبات کا اصرار تھا کہ جب تک ایم ایل اے کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی وہ اس وقت تک نہیں ہٹیں گے۔
واضح رہے کہ ہوا محل سے منتخب بی جے پی کے رکن اسمبلی بالمکند جیتنے کے بعد سے ہی تنازعہ میں رہے ہیں۔ ایم ایل اے بنتے ہی ہوا محل اسمبلی حلقہ میں اپنے کارکنوں کے ساتھ ہنومان جی کا گدا لے کر نکل پڑے تھے اور گوشت کی دکانوں کو جبراً بند کرانے کی کوشش بھی کی تھی۔بالمکند اچاریہ وہی شخص ہے جس کے خلاف حال ہی میں کردھنی تھانے میں ایک دلت شخص کی زمین ہتھیانے اور دباؤ بنانے کےخلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ الغرض یہ سماج میں مذہب کے نام پر نفرت بانٹنے اور مذہبی منافرت پھیلانے میں سر گرم رہے ہیں۔