جے این یو کے طلبہ کا سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے  ‘آزادی مارچ’

مارچ میں عمر خالد،گلفشاں فاطمہ ،خالد سیفی سمیت دیگر متاثرین کے اہل خانہ کی شرکت،سیاسی قیدیوں کی رہائی تک جدو جہد جاری رکھنے کا اظہار عزم

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،14 ستمبر :۔

گزشتہ پانچ برسوں سےعمر خالد اور شرجیل امام دیگر طلبا رہنما دہلی فساد کیس میں جیل میں بند ہیں ۔ حالیہ دنوں میں ہائی کورٹ سے ان کی ضامنت کی عرضی بھی خارج کر دی گئی یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے بھی سماعت ملتوی کردی۔ پانچ برسوں سے بغیر ضمانت جیل میں بند ان طلبا رہما کیلئے انصاف پسند آواز بلند کر رہے ہیں ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) نے  بھی ہفتہ کو گنگا ڈھابہ سے سابرمتی ڈھابہ تک "آزادی مارچ” نکالا۔ اس مارچ کا مقصد سیاسی قیدیوں عمر خالد، شرجیل امام، محمد سلیم خان، شفاء الرحمان، عطار خان، میران حیدر، شاداب احمد، عبدالخالد سیفی، گلفشاں فاطمہ، طاہر حسین، تسلیم احمد اور سلیم منا کی رہائی کا مطالبہ کرنا تھا۔

مارچ کے بعد منعقدہ جلسہ عام میں قید کارکنوں اور طلبہ لیڈروں کے اہل خانہ نے اپنا درد، ہمت اور انصاف کے لیے لڑنے کا عزم بیان کیا۔ اس موقع پر عمر خالد کے والد  قاسم رسول الیا ، خالد سیفی کی اہلیہ نرگس سیفی، عطار کے چچا محمد ناظم الدین، سلیم منّا کا بیٹا محمد نسیم، طاہر حسین ولد شارق، شاداب احمد کے والد شمشاد احمد، سلیم خان کی بیٹی صائمہ، گلفشاں فاطمہ کی والدہ فاطمہ حسین اور طالبہ کے والد طائفہ حسین بھی موجود تھے۔

پروگرام کی شروعات جے این یو ایس یو کے صدر نتیش کمار نے کی۔ انہوں نے کارکنوں کی "غیر منصفانہ قید” کی مذمت کی اور طلبہ یونین کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

جنرل سکریٹری منتہا فاطمہ نے کہا کہ اختلاف رائے کی آوازوں کو منظم طریقے سے مجرم بنایا جا رہا ہے، خاص طور پر جب وہ مسلمان اٹھاتے ہیں۔نائب صدر منیشا نے بھی اختلاف رائے کو دبانے کی مذمت کی اور کہا کہ طلبہ یونین پرامن عوامی تحریک اور قانونی لڑائی کو مزید تیز کرے گی۔

اہل خانہ اور مقررین نے کہا کہ یہ لڑائی صرف ذاتی نہیں بلکہ آئین، سیکولرازم اور اختلاف رائے کے جمہوری حق کے تحفظ کی لڑائی ہے۔ انہوں نے ملک بھر کی جمہوری تنظیموں اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی قیدیوں کی رہائی، تیز رفتار اور شفاف ٹرائل اور جابرانہ قوانین کو واپس لینےکیلئے آوازیں اٹھائیں۔جلسہ کا اختتام زبردست نعروں کے ساتھ ہوا۔

"تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرو!”، "یو اے پی اے واپس لو!”، "مسلمانوں کو مجرم بنانا بند کرو!”، "انقلاب زندہ باد!” جے این یو ایس یو نے واضح کیا کہ تمام سیاسی قیدیوں کو آزادی اور انصاف ملنے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔

 

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
vadicasino |
gamdom giriş |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
No Content