جے این یو کے بعد جامعہ ملیہ اور مانو  کا بھی ترکی تعلیمی اداروں سےتعلقات منقطع کرنے کااعلان

نئی دہلی، 16 مئی :۔

22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف کی گئی بھارتی فوجی کارروائیوں  کے درمیان دنیا کے متعدد ممالک نے بھارت کا ساتھ دیا اور کچھ ممالک نے کھل کر پاکستان کی حمایت کی۔ جبکہ ان کے کاروباری اور تعلیمی تعلقات بھارت کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ چل رہے ہیں ۔ ان ممالک میں ترکیہ اور آذر بائیجان  سر فہرست ہیں  ۔ بھارت پاکستان تنازعہ کے درمیان درکیہ نے کھل کر پاکستان کا ساتھ دیا تھا یہی وجہ ہے کہ  ملک میں ترکیہ کے بائیکاٹ  کے مطالبات میں اضافہ ہو رہا ہے جہاں تجارتی اور کاروباری اداروں نے ترکیہ سے تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے وہیں تعلیمی اداروں نے بھی تمام معاہدوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جواہر لال نہرو یونیور سٹی کے بعد اب جامعہ ملیہ اسلامیہ اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیور سٹی نے بھی اپنے تعلیمی معاہدے منعقد کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ  نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا کہ "قومی سلامتی کے پیش نظر، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی اور ترکیہ کی حکومت سے وابستہ کسی بھی ادارے کے درمیان مفاہمت کی کوئی بھی یادداشت (ایم او یو) اگلے نوٹس تک فوری طور پر معطل ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ پوری قوم کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔” یونیورسٹی کی پی آر او پروفیسر صائمہ سعید نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ترکیہ سے وابستہ اداروں کے ساتھ تمام ایم او یوز معطل کر دیے ہیں۔ جامعہ قوم اور حکومت ہند کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیور سٹی نے بھی ترکہ سے تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔

حیدرآباد کی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو) نے ترکیہ کے یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ اپنے تعلیمی معاہدے (ایم او یو) کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔   مانو نے 2 جنوری 2024 کو یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ پانچ سالہ معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت اسکول آف لینگویجز، لنگوئسٹکس اینڈ انڈولوجی میں ترکی زبان کا ڈپلومہ کورس شروع کیا گیا تھا، اور ایک ترک پروفیسر کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں۔

بتا دیں کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ترکی کے سرکاری میڈیا چینل’’ ٹی آر ٹی ورلڈ‘‘ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ہندوستان نے پروپیگنڈہ اور غلط معلومات پھیلانے پر بلاک کر دیا ہے۔   ترکی کی پاکستان نوازی کے بعد ہندوستان میں ترکی اور آذربائیجان کا سیاحتی بائیکاٹ زوروں پر ہے۔ معروف آن لائن ٹریول پورٹل MakeMyTrip اور EaseMyTrip نے ترکی جانے والی بکنگز میں واضح کمی اور وسیع پیمانے پر منسوخی کی تصدیق کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایک دن پہلے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے ترکیہ کی انونو یونیورسٹی کے ساتھ تعلیمی یادداشت (ایم او یو) کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یونیورسٹی نے کہا کہ یہ فیصلہ قومی سلامتی کی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔