جے این یو میں اے بی وی پی نے فلسطینی پرچم  نذر آتش کیا،طلبہ گروپوں کی شدید مخالفت

اے بی وی پی کے ذریعہ فلسطینی پرچم جلانے اور اسرائیل کی حمایت میں نعرے بازی کو نسل کشی کی حمایت سے تعبیر  کرتے ہوئے بائیں بازو کی تنظیموں نے کارروائی کا مطالبہ کیا

نئی دہلی ،27 اپریل :۔

مسلمانوں کے خلاف دائیں بازو کی تنظیموں میں کس قدر نفرت ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ایک طرف فلسطین کا پرچم لہرانا جرم قرار دیا جا رہا ہے وہیں کھلے عام فلسطینی پرچ کو نظر آتش ہی نہیں کیا جا رہا ہے بلکہ اسرائیل کی جابرانہ اور ظالمانہ ،انسانیت سوز مظالم کو جائز ٹھہراتے ہوئے اس کی حمایت میں نعرے بازی کی جا رہی ہے۔یہ افسوسناک واقعہ دہلی کی معروف یونیور سٹی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں  پیش آیا جہاں  دائیں بازو کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (ABVP) کے ارکان نے ہفتہ کو طلبہ یونین کے انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے دوران فلسطینی پرچم نذر آتش کیا اور اسرائیل کی حمایت میں نعرے لگائے۔زعفرانی لباس میں ملبوس طلباء  فلسطینی پرچم کو آگ لگا رہے تھے اور ساتھ ہی نسل کشی  کی حمایت میں  نعرے بھی لگا رہے تھے۔

طلبہ تنظیموں  فرٹینٹی موومنٹ، ایم ایس ایف، اورآئیسا نے اس واقعے کی شدید مخالفت کی، اور ہندو دائیں بازو کے طلبہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

فرٹینٹی موومنٹ کے سر براہ نے کہا کہ "یہ  عمل  ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام کی ذمہ دار نسل کشی کی حکومت سے ان کی وفاداری کی عکاسی کرتا ہے۔ اس اسلامو فوبک اور نفرت انگیز ایکٹ کے ذریعے، ABVP کیمپس میں تشدد اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس طرح کے اقدامات امن، ہم آہنگی اور جامعیت پر براہ راست حملہ ہیں ۔انہوں نے جے این یو انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس متعصبانہ اور اشتعال انگیز عمل کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کیمپس سب کے لیے ایک محفوظ اور جمہوری جگہ رہے۔

ایک بیان میں مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ایم ایس ایف) نے کہا: "ہم نفرت سے فائدہ اٹھانے والوں سے توثیق نہیں چاہتے۔ جبر کے خلاف جدوجہد کرنے والے لوگوں کے جھنڈے کو جلانا آپ کو مضبوط نہیں بناتا بلکہ یہ صرف آپ کی سیاست کا خالی پن ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا: "سیاسی اقتدار کی لاپرواہی کی دوڑ میں، نفرت کو ہتھیار بنا دیا گیا ہے۔ لیکن اب یہ قابو سے باہر ہے – اس کے تخلیق کاروں سمیت ہر ایک کو خطرہ ہے۔ MSF-JNU اسلامو فوبیا، زینو فوبیا، اور تمام قسم کی تعصب کے خلاف غیر متزلزل طور پر کھڑا ہے۔

طلبا تنظیموں نے اے بی وی پی کے اس گھناونے عمل کی مذمت کی اور کہا کہ "ہم اے بی وی پی کے ارکان کے گھناؤنے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں جنہوں نے آج کی انتخابی گنتی کے دوران فلسطینی پرچم کو نذر آتش کیا اور نسل کشی کی حمایت میں نعرے لگائے۔ اس طرح کا طرز عمل نہ صرف اخلاقی طور پر منافی ہے بلکہ نفرت اور تشدد کو بھڑکانے والا بھی ہے۔ دانستہ طور پر کی جانے والی بے حرمتی قومی علامت کے طور پر قابل مذمت اور غیر انسانی فعل ہے۔

بائیں بازو کی تنظیم نے مطالبہ کیا کہ "ہم تمام قسم کی نفرت، اسلامو فوبیا، اور زینوفوبیا کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ ہم جے این یو انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کرے ۔