جے این یو اسٹوڈنٹس یونین انتخابات سے قبل طلبا تنظیموں کے درمیان تصادم
نئی دہلی،10فروری :۔
جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات سے پہلے ایک بار پھر دو گروپوں کے درمیان تصادم کی خبریں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ جے این یو میں تمام طلبہ تنظیموں کی طرف سے منعقدہ "یونیورسٹی جنرل باڈی میٹنگ” کے دوران بائیں بازو اور اے بی وی پی کے درمیان تصادم ہوا، جس میں کچھ طلبہ زخمی بھی ہوئے۔ تصادم سے متعلق ایک ویڈیو میں جے این یو کے موجودہ طلبہ یونین کے صدر دوسرے طلبہ کے ساتھ بحث کرتے نظر آرہے ہیں۔ دونوں فریقوں نے جھڑپ کے لیے ایک دوسرے پر الزام عائد کیا ہے، جب کہ جے این یو انتظامیہ نے ابھی تک کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
یونیورسٹی جنرل باڈی میٹنگ (یو جی بی ایم) کیمپس میں 2024 کے جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے اراکین کے انتخاب کے لیے سابرمتی ڈھابہ میں بلائی گئی تھی اور اس دوران طلبہ گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔
یونیورسٹی جنرل باڈی میٹنگ (یو جی بی ایم) کیمپس میں 2024 کے جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے اراکین کے انتخاب کے لیے سابرمتی ڈھابہ میں بلائی گئی تھی اور اس دوران طلبہ گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ سوشل میڈیا پر دونوں گروپوں کی طرف سے شیئر کیے گئے ویڈیوز میں اے بی وی پی اور جے این یو ایس یو کے ممبران کو نعرے بازی کے درمیان بحث کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ یونیورسٹی کے سیکورٹی اہلکار حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے دعویٰ کیا کہ جے این یو ایس یو کی صدر عائشہ گھوش پر اے بی وی پی کے طلبہ نے حملہ کیا تھا اور جھڑپ کے دوران ان پر پانی پھینکا گیا تھا۔