جی۔20:وزیر اعظم کی سیٹ پر انڈیا کی جگہ ’بھارت‘ کی تختی،انڈیا بنام بھارت کی بحث مزید تیز
نئی دہلی ،09 ستمبر :۔
انڈیا کی جگہ بھارت نام استعمال کرنے کی بحث گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ہے ۔ صدر جمہوریہ کی دعوت (گزٹ) سے شروع ہونے والی یہ بحث اب عوامی حلقوں کا حصہ بن چکی ہے۔ تاہم حکومت نے واضح کیا ہے کہ ان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے اور یہ نام کی تبدیلی کی بحث فضول ہے۔ لیکن آج جی 20 چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر سے اس کی بحث پھر چھڑ گئی ہے۔ تصویر میں وزیر اعظم مودی اپنی مقررہ جگہ پر بیٹھے ہیں۔ سامنے ایک پلیٹ ہے جس پر لکھا ہے -بھارت۔
عام طور پر ایسے بین الاقوامی ایونٹس میں ہندوستان کے نمائندے کے سامنے انڈیا کی پلیٹ ہوتی ہے۔ وجہ کچھ اور نہیں بلکہ انگریزی نام ہے۔ لیکن اس سال معاملہ مختلف ہے۔ گفتگو مختلف ہو گئی ہے۔اور ایسا نہیں ہے کہ صرف تختی لگائی گئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے بیان میں بھی انڈیا کی جگہ بھارت کا ذکر کیا۔
لوگ وزیر اعظم مودی کی اس تصویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں۔ اس کے مختلف معنی نکالے جا رہے ہیں۔یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ آئندہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں انڈیا کی جگہ نام تبدیل کر کے بھارت کر دیا جائے گا۔وزیر اعظم کے نام کی تختی پر انڈیا کی جگہ بھارت نام لکھے جانے کے بعد بحث مزید تیز ہو گئی ہے ۔اس سلسلے میں اپوزیشن کی جانب سے پہلے ہی حکمراں جماعت پر نشانہ سادھا جا رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے ذریعہ انڈیا نام رکھنے کے بعد حکمراں جماعت نے انڈیا کی جگہ بھارت استعمال کرنے پر زور شروع کر دیا ہے ۔
دریں اثنا کانگریس لیڈر راہل گاندھی یورپ کے تین ممالک کے دورے پر ہیں۔ پہلے دن 7 ستمبر کو وہ بیلجیم کے دارالحکومت برسلز پہنچے۔ راہل نے کہا کہ یہ پورا نڈیاتنازعہ اپوزیشن اتحاد انڈیاکے خوف سے پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ”یہ جملہ – ‘ انڈیا ہی بھارت ہے ‘ – میں اس سے پوری طرح متفق ہوں۔ یہ ہماری شناخت ہے۔ لیکن حکومت میں تھوڑا سا خوف ہے۔ ایک طرح سے، یہ ایک گھبراہٹ کا ردعمل ہے۔ اور، توجہ ہٹانے کے لیے یہ ایک حکمت عملی ہے۔