جھارکھنڈ: چھیڑ خانی کا الزام لگا کر مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی

جھارکھنڈ کے بوکارو میں  عبدالکلام کو ہجوم نے بے دردی سے پیٹا،سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ،دو گرفتار

نئی دہلی،10 مئی :۔

ایک طرف ہندو پاک کشیدگی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف بھارتی فوج کی کارروائی  کی تمام مذہب و ملت کے افراد متحد ہو کر یکجہتی کا اظہا ر کر رہے ہیں اور وہیں دوسری جانب ماب لنچنگ کا گھناونا عمل میں جاری ہے۔اطلاع کے مطابق جھارکھنڈ کے بوکارو میں ماب لنچنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں 27 سالہ عبدالکلام نامی نوجوان کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ عبد الکلام پر ہجوم نے چھیڑ خانی کا الزا م عائد کر کےحملہ کیا۔

عبد الکلام کی بے رحمی سے پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گزشتہ دنوں خوب وائرل ہوا جس کے بعد پولیس نے سنجیدگی سے کارروائی کرتے ہوئے اس معاملے میں اب تک دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہجوم نے پہلے نوجوان کو چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے ہوئے پکڑا، پھر اس کے ہاتھ اور ٹانگیں باندھ کر بے رحمی سے پیٹا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ تھانے کے ایک پولیس افسر نے   بتایا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔یہ واقعہ جھارکھنڈ کے بوکارو ضلع کے نواڈیہ علاقے کے تحت نارائن پور میں پیش آیا، جہاں جمعرات کی صبح تقریباً 11 بجے عبدالکلام نامی نوجوان کو ہجوم نے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں پکڑ لیا اور بے دردی سے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔

اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا ہے جس میں نوجوان کو بھیڑ نے گھیر لیا ہے، اس کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ویڈیو میں نوجوان کو زخمی حالت میں دیکھا جا رہا ہے اور پانی مانگ رہا ہے لیکن اسے پانی نہیں دیا جا رہا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔نارائن پور تھانے کے ایس آئی نتیش کمار نے   بتایا کہ اس معاملے میں دو ملزمان بہرام مانجھی اور روپم مانجھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔واقعہ کی تفصیلات دیتے ہوئے ایس آئی نتیش کمار نے کہا کہ لوگوں نے الزام لگایا تھا کہ ابوالکلام نے وہاں نہانے والی لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ہجوم کے ذریعہ نوجوان کی پٹائی کی اطلاع ملی، پولیس وہاں پہنچی اور زخمی نوجوان کو اسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

متوفی کے گاؤں کے رہائشی اقبال نے انڈیا ٹومارو کو بتایا کہ جمعہ کی دوپہر 12 بجے پوسٹ مارٹم کیا گیا اور رپورٹ لکھے جانے تک لاش کو دفنایا نہیں گیا تھا۔

اقبال نے کہا کہ مقتول عبدالکلام کو کچھ لوگوں نے بے دردی سے پیٹا، ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہجوم عبدالکلام کو پیٹ رہا ہے اور ان سے واقعہ کا اعتراف کرنے کو کہہ رہا ہے، عبدالکلام نے ویڈیو میں ایک بار بھی الزام قبول نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ الزامات بے بنیاد معلوم ہوتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ اس نے ایسی کوشش کی ہے تو تھانے اور لاء اینڈ آرڈر کا کیا فائدہ، اگر ہجوم فیصلہ لینے لگے تو عدالتیں کس کے لیے۔متوفی عبدالکلام شٹرنگ ورکر کا کام کرتا تھا اور اپنی بوڑھی ماں کا واحد سہارا تھا۔ ان کے والد کا کئی سال پہلے انتقال ہو گیا تھا۔ عبدالکلام کے دو بھائی ہیں جو اجمیر اور پونے میں کام کرتے ہیں۔اس واقعہ کو لے کر لوگ ناراض ہیں۔ جمعرات کو انہوں نے تھانے کا گھیراؤ کیا اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔