جھارکھنڈ: پولیس حراست میں مسلم نوجوان کی موت، پولیس پر زدو کوب کا الزام
نئی دہلی ،19 جولائی :۔
بھارت کی مختلف ریاستوں میں پولیس حراست میں مسلم نوجوانوں کی موت کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، تازہ ترین معاملہ جھارکھنڈ کا ہے۔منگل کو ہزاری باغ ضلع کے برہی میں محمد اشفاق نامی ایک مسلم نوجوان کی پولیس حراست میں موت ہوگئی، جس کے بعد مشتعل رشتہ داروں نے احتجاج کیا۔
یاد رہے کہ مسلم نوجوان کو پولیس نے پیر کو ایک گھر میں چوری کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ لیکن منگل کو ا س کے انتقال کی خبر رشتہ داروں کو دی گئی ۔
متاثرہ کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے نوجوان کو رات بھر تھانے میں مارا پیٹا، جس کے بعد پولیس نے اسے سب ڈویژنل اسپتال میں تشویشناک حالت میں چھوڑ دیا۔ جہاں علاج کے دوران نوجوان کی موت ہو گئی۔
سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں لواحقین کے ذریعہ احتجاج کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے پولیس کے ذریعہ مسلم نوجوان پر ظلم و زیادتی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔سماجی کارکن اشرف حسین نے اپنے ٹویٹر پر احتجاج کی تصویر شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ جھارکھنڈ کے ہزاری باغ کے برہی تھانے کی پولیس حراست میں ایک مسلم نوجوان کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے، مقتول کا نام محمد اشفاق خان ہے، اسے چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تھانے میں رات گئے اسے بری طرح زدوکوب کیا گیا جس کے بعد وہ دم توڑ گیا، اشفاق گھر میں اکلوتا کمانے والا نوجوان تھا، والدہ کا رو رو کر برا حال ہے ، لواحقین انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔