جھارکھنڈ میں ہمنتا بسوا سرما کی اشتعال انگیزی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت

انڈیا اتحاد نے ہمنتا بسوا سرما پر نفرت انگیز تقریر کرنے کا الزام لگایا،  چیف الیکٹورل آفیسر سے ملاقات کر کے  میمورنڈم  دیا اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا 

نئی دہلی ،رانچی، 02 نومبر :۔

جھارکھنڈ میں دو مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والےہیں۔جیسے جیسے انتخابات کی تاریخ قریب آ رہی ہے جھارکھنڈ میں سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس دوران عوامی ریلیوں سے ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔بی جے پی رہنماؤں کے ذریعہ انتخابی ماحول کو ہندو مسلم فرقہ وارانہ رنگ بھی دیا جا رہا ہے اور اس کی پر زور کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں آسام کے وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے جھارکھنڈ کے الیکشن انچارج ہمنتا بسوا شرما کے ذریعہ مسلسل اشتعال انگیز اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریریں کی جا رہی ہیں ۔ دریں اثنا، انڈیا اتحاد آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کے ذریعہ کی جانے والی نفرت انگیز تقریر کے حوالے سے شکایت کی ہے ۔  انڈیا اتحاد نے ہمانتا کی بڑھتی ہوئی نفرت انگیز تقریر کے پیش نظر  ہفتہ کو چیف الیکٹورل آفیسر سے ملاقات کی اور ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ انڈیا الائنس نے مشترکہ طور پر الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بغیر کسی تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ کمیشن کسی بھی شخص کے ایسے اقدامات کی حمایت نہیں کرتا جو آزادانہ اور منصفانہ انتخابی عمل کو متاثر کر سکے۔ اگر کمیشن کی جانب سے آئندہ 24 گھنٹوں میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو ہم قانونی متبادل کے لیے مناسب قانونی فورمز سے رجوع کرنے پر مجبور ہوں گے جہاں کمیشن کو ہمنتا بسوا سرما کے اس انتہائی قابل مذمت فعل کو روکنے میں ناکامی کی وضاحت کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ جھارکھنڈ میں مختلف عوامی ریلیوں سے ہمنتا بسو ا سرما کھلے طور پر ہندو مسلم منافرت کی باتیں کر رہے ہیں ۔حالیہ دنوں میں ان کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے کھل کر ہندوؤں کو مسلمانوں سے ڈرانے اور بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ یہ اسمبلی الیکشن جھارکھنڈ سے دراندازوں کو نکالنے اور ہندوؤں کو بچانے کے لیے ہے۔ ہم ہندو ہیں، ہم ہندو تھے اور ہندو ہی رہیں گے۔ اب سناتن کو بچانے کے لیے متحد ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جھارکھنڈ کے کچھ علاقوں میں ہندوؤں کی آبادی میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ سی ایم سرما نے کہا ہندوؤں نے ہندوستان کی حفاظت کی ہے۔ ہمیں جئے شری رام کا نعرہ بلند کرنے کے لئے متحد ہونا ہوگا۔

واضح رہے  کہ جھارکھنڈ میں 13 اور 20 نومبر کو دو مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ نتائج 23 نومبر کو جاری کیے جائیں گے۔