جھارکھنڈ:ہزاری باغ میں مذہبی جھنڈا لگانے پر تنازع،پتھراؤ اور جھڑپ ، 20 افراد زخمی

رانچی،26 فروری :۔
ہزاری باغ، جھارکھنڈ کے ایچاک ڈویژن کے ڈومرون گاؤں میں بدھ کو دو طبقات کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔ دونوں فریقین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہو گئے۔ مشتعل افراد نے تین موٹر سائیکلوں کو آگ بھی لگا دی۔
اطلاعات کے مطابق تنازع اس وقت شروع ہوا جب سرکاری اسکول کے دروازے پر مذہبی جھنڈا لگانے کی کوشش کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ تقریباً دو سال قبل اسکول میں ایک طبقے نے مذہبی علامت کے ساتھ مینار نما دروازہ تعمیر کیا تھا، جس پر کچھ مقامی باشندے مسلسل اعتراض کر رہے تھے۔ اس مسئلے پر ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو کئی بار درخواستیں دی گئیں لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
بدھ کے روز جب ہندوؤں کا گروپ گانے بجاتے ہوئے وہاں جھنڈا لگانے پہنچے تو پر تشدد جھڑپ شروع ہو گئی ۔ اس دوران تین موٹر سائیکلوں کو آگ کے حوالے کر دیا گیا، جس سے علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں فریقوں کو منتشر کر دیا اور زخمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا۔ ایچاک کے بی ڈی او اور تھانہ انچارج موقع پر موجود ہیں، اور امن و امان بحال کرنے کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔