جھارکھنڈ:تبریز انصاری ماب لنچنگ معاملے میں دس قصور واروں کو دس، دس سال کی سزا

نئی دہلی ،06جولائی :۔

جھارکھنڈ کے سرائے کیلا ،کھرسواں ضلع  میں 2019 میں شدت پسند ہندوؤں کے ہجوم کے ذریعہ چوری کے شک میں لنچنگ کے شکار تبریز انصاری کے معاملے میں  سرائے کیلا-کھرسواں ضلع کی ایک عدالت نے بدھ کو فیصلہ سنایا ۔اس معاملے میں دس لوگوں کو عدالت نے دس سال کی قید کی سزا سنائی ہے ۔مجرموں میں بھیم سنگھ منڈا، کمل مہتو، مدن نائک، اتل مہالی، سنامو پردھان، وکرم منڈل، چامو نائک، پریم چند مہالی، مہیش مہالی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 19 جون 2019 میں تبریز انصاری کو موٹر سائیکل چوری کے شبہ میں ہندو ہجوم  گھیر کے مارا پیٹا اور زدو کوب کیا۔مار پیٹ کے دوران  شدت پسندوں نے  ‘جے شری رام’ اور ‘جئے ہنومان’ کے نعرے لگانے پر  بھی مجبور کیا۔ 19 جون 2019 کی رات کی وائرل ویڈیو فوٹیج میں انصاری کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر ہجوم کے ذریعہ حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔بے رحمی سے مار پیٹ کے بعد ہجوم نے اسے پولیس کے حوالے کر دیا ۔  جہاں 21 جون کو تبریز کی طبیعت خراب ہونے پر صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں 22 جون 2019 کو تبریز کا علاج کے دوران انتقال ہوگیا۔ پولیس نے اس معاملے میں کل 13 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ مرکزی ملزم پپو منڈل کے علاوہ تمام 12 ملزمین ضمانت پر  باہر تھے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج-I امیت شیکھر نے 10 کو مجرم قرار دیا اور 27 جون کو ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے دو دیگر ملزمین کو بری کر دیاتھا ۔ جج نے کہا کہ قتل کے ملزم کو مجرم قرار دینے کے لئے کافی ثبوت نہیں ہیں۔