جنید خان لنچنگ: ہائی کورٹ نے مرکزی ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کی
عدالت نے الزامات کی سنگینی کے پیش نظر، کسی بھی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے پہلے عینی شاہدین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ضروری قرار دیا

نئی دہلی ،21 اگست :۔
پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے 2017 میں ہوئے مسلم نوجوان جنید خان کے ماب لنچنگ کیس کے مرکزی ملزم کی ضمانت کی درخواست کو خارج کر دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ الزامات کی سنگینی کے پیش نظر، کسی بھی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے پہلے عینی شاہدین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔
رپورٹ کے مطابق 16 سالہ نوجوان جنید خان کے موب لنچنگ کیس میں دو عینی شاہدین سے جرح ہونا باقی ہے۔ یہ وحشیانہ نفرت انگیز جرم 22 جون 2017 کو ہوا جب جنید عید سے پہلے دہلی سے ٹرین میں سوار ہوا اور گھر جا رہا تھا۔
اس پر ایک ہجوم نے بے رحمی سے حملہ کیا جس نے مسلم مخالف نعرے لگائے اور جنید کو چاقو کے وار کر کے بے رحمی سے قتل کر دیا ۔ اس کا بھائی اور کزن بھی نشانہ بنے جو زخمی ہوئے۔
مرکزی ملزم نریش پر آئی پی سی کی 34، 302، 307، 323 اور 324 سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔دیگر ملزمان میں دہلی میونسپل کارپوریشن میں ایک ہیلتھ انسپکٹر اور چار دیگر شامل ہیں جن پر قتل، قتل اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے متعلق دفعات کے تحت چارج کیا گیا ہے۔جنید کے والد نے سی بی آئی سے معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے 2018 میں ٹرائل پر روک لگا دی تھی۔فرید آباد میں مقدمے کی تفتیش جاری ہے اور فی الحال ثبوت ریکارڈ کرنے کے مرحلے پر ہے۔