’جنگ بندی‘  کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ایران کا میزائل حملہ، اسرائیل میں افرا تفری

نئی دہلی ،24 جون :۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے دس دنوں کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیالیکن یہ اعلان کے محض چند گھنٹوں بعد ہی ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا ہے ۔ ان کی کوششوں کے باعث ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے، ایران کی جانب سے میزائل داغے گئے۔ اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے اس کی تصدیق کی۔ ایرانی حملے کے سبب شمالی اور جنوبی اسرائیل کے کئی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے جانے لگے اور خوف و ہراس پیدا ہو گیا۔

آئی ڈی ایف کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی طرف سے بیلسٹک میزائل داغے گئے، جن کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور ان کے خلاف اسرائیل کا دفاعی نظام متحرک ہو چکا ہے۔ بیان کے مطابق، ’’خطرے کا انتباہ موصول ہوتے ہی عوام سے کہا گیا کہ وہ فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور اگلے احکامات تک وہیں رہیں۔‘‘

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، داغے گئے میزائلوں میں سے ایک جنوبی اسرائیل کے شہر بیر شیبہ میں گرا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا پر شائع ہونے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی کے مقامات کو نشانہ بنایا گیا، تاہم جانی یا مالی نقصان کی تفصیلات فی الحال سامنے نہیں آئیں۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے چند گھنٹے قبل کہا تھا کہ اسرائیل اگر تہران کے وقت کے مطابق صبح چار بجے تک ایران کے خلاف کیے جا رہے حملوں کو بند کر دے گا تو ایران بھی جوابی کارروائی روک دے گا۔ میزائل حملے کی اطلاع ایسے وقت سامنے آئی جب تہران میں صبح تقریباً 6 بج رہے تھے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل تقریباً ایک ہی وقت میں ان سے رابطے میں آئے اور انہوں نے امن کی کوششوں کا آغاز کیا۔ اپنی سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں ٹرمپ نے لکھا، ’’اسی لمحے مجھے احساس ہوا کہ فیصلہ کن گھڑی آ چکی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’اس جنگ بندی میں اصل فتح پوری دنیا اور مشرقِ وسطیٰ کی ہے۔ دونوں ممالک اپنے مستقبل میں محبت، امن اور خوشحالی دیکھیں گے۔‘‘ اگرچہ ایران کی جانب سے یہ عندیہ دیا گیا ہے کہ وہ صرف اسی وقت حملے بند کرے گا جب اسرائیل بھی کارروائیاں بند کرے گا، تاہم اب تک دونوں ممالک کی جانب سے جنگ بندی پر باقاعدہ طور پر عمل درآمد یا اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔