جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں100 سے زائد فلسطینی شہید
غزہ ،17 جنوری :۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔جس کے بعد خطے میں دونوں جانب راحت اور سکون کی سانس لی ہے۔ایک طرف جہاں غزہ میں جشن منایا گیا اور خوشیوں کا اظہار کیا گیا وہیں تل ابیب میں بھی بڑی تعداد میں یہودیوں نے جشن منایا اور معاہدے کا خیر مقدم کیا ۔دریں اثنا جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اسرائیل کی جانب سے غزہ میں حملوں کا سلسلہ جاری رہا جس میں 100 سے زائد فلسیطنی شہید ہو گئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو سرکاری رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 101 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس سروس کے ترجمان محمود بسال نے انکشاف کیا کہ ہلاک ہونے والوں میں 31 خواتین اور 27 بچے شامل ہیں۔ ہلاکتیں غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں پھیلی ہوئی ہیں، جن میں شمالی گورنریٹس میں 82، جنوب میں 16 (خان یونس میں 14 اور رفح میں دو) اور وسطی گورنری میں پانچ اموات ریکارڈ کی گئیں۔جاری حملوں میں 264 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، تشدد کے جاری رہنے کے ساتھ ہی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ قطر کی جانب سے بدھ کو اعلان کردہ جنگ بندی معاہدے کا مقصد غزہ پر 15 ماہ سے جاری اسرائیلی فوجی جارحیت کو ختم کرنا ہے۔ قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے اس معاہدے کی تصدیق کی ہے جو اتوار سے نافذ العمل ہے۔ تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی میں قیدیوں کا تبادلہ اور پائیدار امن کا عزم شامل ہے، جو بالآخر غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کا باعث بنے گا۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے، غزہ کے صحت کے حکام نے رپورٹ کیا ہے کہ تقریباً 46,800 فلسطینی – جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں – ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 110,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں جسے نسل کشی کی جنگ قرار دیا جاتا ہے۔اس تنازعہ میں 11,000 سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں، جو جدید تاریخ کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے۔