جنگ بندی کا معاہدہ غزہ کے عوام کے لیے راحت کا سبب بنے گا
جماعت اسلامی ہند نے حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا
نئی دہلی,18جنوری :۔
غزہ میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے جاری اسرائیلی تشدد کا سلسلہ فی الحال بند ہو گیا ہے۔اسرائیل اور حماس کےدرمیان جنگ بندی معاہدہ کی دنیا بھر میں تعریف اور خیر مقدم کیا جا رہا ہے ۔ معروف ملی تنظیم جماعت اسلامی ہند نے میں اس جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے ۔
میڈیا کو جاری کے گئے بیان میں امیر جماعت نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ خطے میں جاری تشدد اور خوں ریزی کو روکنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور غزہ کے عوام کے لیے راحت کا سبب بنے گا ۔غزہ کے عوام نے تاریخ کی سب سے تباہ کن نسل کشی کا سامنا کیا ہے۔جنگ بندی کے بعد عالمی برادری کو تباہ شدہ غزہ کی بازآ بادکاری اور تعمیر نو کے لیے فوری اقدام کرنے کی ضرورت ہے ۔ سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ عرب سرزمین سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا کا فیصلہ جلد کیا جا نا چاہئے تاکہ ایک آزاد اور خود مختارفلسطینی ریاست کا قیام اور اس میں فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ۔
سید سعادت اللہ حسینی نے فلسطینی عوام کی بے مثال قربانی ،ہمت اور قوت مزاحمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ بندی اسرائیل کے 15 مہینوں کے جارحانہ حملے کے بعد عمل میں آئی ہے ۔اس حملے میں 48000 سے زیادہ افراد کی جان جا چکی ہے ۔ان میں عام شہری ، بچے ، خواتین ڈاکٹر ، امدادی کارکنان ، صحافی اور غیر مسلح مزاحمتی عوام شامل ہیں ۔غزہ پر اسرائیلی حملہ نام نہاد مہذب اقوام پر ایک بد نما داغ ہے ۔غزہ کی نسل کشی انسانی ضمیر پر ایک کانٹے کی طرح ہمیشہ چبھتی رہے گی ۔
سعادت اللہ حسینی نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا نفاذ اتوار سے ہونے والا ہے لیکن اسرائیل لگاتار غزہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ حالیہ حملے میں 21 بچوں ،25 عورتوں سمیت 87 افراد شہید ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو سمجھنا چاہئے ۔اسرائیل کی جارحانہ توسیع پسندی عالمی قوانین اور انسانی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے ،جو عالمی امن و استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ۔
جماعت اسلامی ہند مطالبہ کرتی ہے کہ عالمی برادری بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالی کے لیے اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے اور اس کی فوجی اور سیاسی قیادت کو انصاف کے کٹگھرے میں کھڑا کیا جائے ۔امیر جماعت نے واضح کیا کہ موجودہ جنگ بندی کو آخری حل کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے بلکہ خطے میں پائدار امن کے لیے اسرائیل کے ظلم و نا انصافی اور غیر قانونی قبضے کے خاتمے کی سنجیدہ کوششیں کی جانی چاہئے ۔جماعت اسلامی ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے اپنے دیرانہ موقف کا اعادہ کرتی ہے ۔مشرق وسطیٰ میں پائدار امن کو صرف فلسطینیوں کے ساتھ انصاف اور ان کی اپنے وطن واپسی ،مسجد الاقصیٰ اور القدس کی مکمل بازیابی سے ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے ۔ ہم عالمی برادری سے فلسطینیوں کے بنیادی مسائل کو حل کرنے ، خطے کے عوام کے درمیان بقائے باہم ، تحفظ ، استحکام اور روشن مستقبل کے لیے کار گر قدم اٹھانے کی اپیل کرتے ہیں ۔