جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری ، سیکڑوں لانچر بیرلز تباہ کرنے کا دعویٰ
بیروت ،20 ستمبر :۔
غزہ میں تباہی وبربادی کے بعد اب اسرائیلی ٹینکوں اور میزائلوں نے لبنان کا رخ کر لیا ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔پیچر اور واکی ٹاکی دھماکوں کے بعد اسرائیل نے اب لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے جمعرات کو دیر گئے، تقریباً ایک سال کی جنگ میں جنوبی لبنان پر اپنے سب سے شدید حملے کیےہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے جمعرات کو دیر گئے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کرکے سینکڑوں راکٹ لانچر بیرلز کو تباہ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق لبنانی سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی کارروائی میں، اسرائیل نے جنوبی لبنان میں درجنوں بم برسائے۔ فوری طور پر جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ لڑاکا طیاروں نے دوپہر کے بعد سے تقریباً 100 راکٹ لانچرز کو نشانہ بنایا جو لگ بھگ ایک ہزار بیرلز پر مشتمل تھے۔ اسرائیلی ڈیفینس فورس نے کہا کہ "آئی ڈی ایف، اسرائیلی ریاست کے دفاع کے لیے دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے اور صلاحیتوں کو نقصان پہنچانے کے لیے کام جاری رکھے گی۔”
یہ شدید بمباری اس ہفتے کے اوائل میں ہونے والے ان حملوں کے بعد ہوئی ہے جن کے لیے لبنان اور حزب اللہ نے اسرائیل کو مورد الزام ٹھیرایا ہے۔ان حملوں سے حزب اللہ کی واکی ٹاکیز اور پیچر دھماکے سے اڑ گئے تھے جن کے نتیجے میں لبنان میں 37 افراد ہلاک اور لگ بھگ 3 ہزار زخمی ہوئے ۔
لبنان میں سیکیورٹی کے تین ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی رات کے آپریشن میں اسرائیل نے پورےجنوبی لبنان میں درجنوں بم گرائے۔ کسی جانی نقصان کی فوری طور پر اطلاع نہیں ملی۔اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف فوجی کارروائی جاری رکھے گا۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان ایک ہفتے کی کشیدگی کے بعد فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ امریکہ نے بھی کشیدگی میں اضافے کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
7 اکتوبر کے حملوں کے بعد حماس کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر راکٹ داغنا شروع کیے ہیں، جن کے باعث علاقے کےبہت سے رہائشی ملک کے مرکز کی طرف انخلا پر مجبور ہوگئے۔اسرائیل اور حزب اللہ اس وقت سے روزانہ فائرنگ کا تبادلہ کر رہے ہیں۔