جمہوریت،آئین اور سچ کا تحفظ کرنے میں میڈیا ناکام:جسٹس جوزف  

نئی دہلی،26فروری :۔

مودی حکومت کی آمد کے بعد میڈیا کے کرداروں پر سوال لمبے عرصے سے اٹھائے جا رہے ہیں۔میڈیا کو جمہوریت کا چوتھا ستون کہا گیا ہے اور جمہوری آئین میں اس کی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔مگر گزشتہ دس برسوں میں میڈیا نے جس طریقے سے اپنے فرض کی ادائیگی میں کوتاہی کا مظاہرہ کیا ہے اس پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔ تازعہ معاملہ میں  سپریم کورٹ کے سابق جسٹس کورین جوزف نے  میڈیا کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت، آئین اور سچائی کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق  جسٹس (ریٹائرڈ) جوزف نے کہا کہ حقائق سامنے آنے کا جرات مندانہ اور سچا ورژن کسی کو نہیں ملتا اور جمہوریت کو سب سے بڑا دھچکا یہ ہے کہ چوتھے ستون  نے ملک کو تنزلی کا شکار بنا  دیا ہے۔

گزشتہ روز ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سنٹر فار اکائونٹیبلٹی اینڈ ریفارمز (سی جے اے آر) کے زیر اہتمام، انہوں نے کہا، ‘کانفرنس سے پہلے ہم نے بہت سی چیزوں پر تبادلہ خیال کیا، لیکن ہم نے جو بھی باتیں کیں، کیا ہم انہیں کسی میڈیا میں پڑھتے ہیں، کیا ہم انہیں ڈیجیٹل میں پڑھتے ہیں؟ کچھ نجی اداروں کو چھوڑ کر، ہم اسے کسی بھی الیکٹرانک میڈیا میں دیکھتے ہیں؟

دی وائر کے مطابق انہوں نے وسل بلورز کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں ‘پانچواں ستون’ قرار دیا۔جسٹس جوزف نے کہا، ‘ہمیں سامنے آنے والے حقائق کا کوئی جرات مندانہ، سچا ورژن نہیں ملتا۔ جمہوریت کو سب سے بڑا دھچکا یہ ہے کہ چوتھے ستون نے ملک کو مایوس کیا ہے۔ پہلے تین ستونوں کو بھول جائیں۔ چوتھا ستون میڈیا ہے اور وہ جمہوریت کے تحفظ میں ناکام رہا ہے-وہ آئین کا تحفظ کرنے میں ناکام رہا ۔ وہ سچائی کا دفاع کرنے میں ناکام رہا ہے۔