جموں اور کشمیر حکومت نے پولیس میڈل سے ”شیر کشمیر” کا نام ہٹایا
سرینگر، جنوری 27— جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے پانچ ماہ بعد مرکز نے سابق وزیر اعلی شیخ محمد عبداللہ کے نام کو جموں و کشمیر کی تاریخ سے ختم کرنے کے لیے تمام اہم پولیس ایوارڈوں سے ”شیر کشمیر’ کے عنوان کو ہٹانے کے لیے اس کا نام بدل دیا ہے۔
یونین ٹیریٹوری (یو ٹی) حکومت نے جموں وکشمیر پولیس میڈلز کے نام سے ”شیر کشمیر” پولیس میڈلز کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہؑ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری شالین کابرا نے ایک حکم میں کہا ” یہاں یہ حکم دیا گیا ہے کہ جب بھی حکومتی حکم نامے میں کہیں ”شیر کشمیر پولیس میڈل برائے شجاعت اور شیر کشمیر پولیس میڈل برائے بہترین خدمات” شائع ہوتا ہے تو اسے ”جموں و کشمیر پولیس میڈل برائے شجاعت اور جموں و کشمیر پولیس میڈل برائے بہترین خدمات” پڑھا اور لکھا جائے گا۔”
یہ ایوارڈ نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبد اللہ کے نام پر رکھے گئے تھے جنہوں نے 1947 میں پاکستان کے بانی محمد علی جناح کے دو قومی نظریہ کو مسترد کردیا تھا اور سیکولر ہندوستان کا انتخاب کیا تھا۔ ڈوگرہ بادشاہت کے خلاف آزادی کی جدوجہد میں اپنے کردار کے لیے انہیں ”شیر کشمیر” کے لقب سے نوازا گیا تھا۔
یہ تیسرا موقع ہے جب یو ٹی انتظامیہ نے جموں وکشمیر میں تاریخ کے بڑے واقعات کو دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس سے قبل حکومت نے 13 جولائی کو 1931 میں ڈوگرہ فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے 22 کشمیریوں کی یاد میں یوم شہدا کے طور پر منائے جانے والی عام تعطیل کو ختم کردیا تھا۔ بعد میں حکومت نے 5 دسمبر کو شیخ محمد عبد اللہ کی یوم پیدائش کو بھی تعطیلات کی فہرست سے ہٹا دیا۔
اننت ناگ حلقہ سے نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ جسٹس (سابق) حسنین مسعودی نے کہا "میں اسے نفسیاتی جنگ کا ایک حصہ سمجھتا ہوں۔ اس کا مقصد جموں و کشمیر کے لوگوں کی نفسیات پر حملہ کرنا ہے۔ وہ جموں و کشمیر کی پوری آبادی کی توہین اور تذلیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شیخ کے کردار کو مجروح نہیں کیا جاسکتا۔ لوگوں کو آزاد کرنے میں ان کا کردار پوری دنیا میں جانا جاتا ہے۔ ان کا نام برصغیر کے لوگوں کے دل و دماغ سے مٹ نہیں سکتا۔”
تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی نے ”شیر کشمیر” کو پولیس بہادری کے تمغوں سے ہٹانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ سابق نائب وزیر اعلی اور جموں و کشمیر کے اسپیکر نرمل سنگھ نے کہا ”شیخ محمد عبداللہ فرقہ وارانہ تقسیم کا ماضی رکھتے ہیں۔ قومی کانفرنس کے جھنڈے کو ریاستی جھنڈا بنایا گیا تھا اور وہ اندرا، نہرو اور گاندھی کنبہ کی طرح تھے”۔
یہ نام بدلنا سابق نائب وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سرپرست مظفر حسین بیگ کو مرکز کی طرف سے "عوامی معاملات میں ان کی شراکت” کے لیے پدم بھوشن سے نوازنے کے فیصلے کے پس منظر میں ہے۔
بیگ کو یہ ایوارڈ ایک ایسے وقت میں مل رہا ہے جب ان کی پارٹی کے صدر محبوبہ مفتی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد تقریبا چھ ماہ سے جیل میں قید ہیں۔