جمعۃ الوداع کے موقع پر وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک  بھر میں احتجاج

مسلم پرسنل لا بورڈ  نے جمعۃ الوداع کے موقع پر ملک بھر کے مسلمانوں سے نماز  کے دوران سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کی اپیل جاری کی تھی

نئی دہلی ،29مارچ :۔

رمضان المبارک کے آخری جمعہ (جمعۃ الوداع) کو ہندوستان بھر میں مسلمانوں نے نماز کے دوران سیاہ پٹیاں باندھ کر وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا۔ اس علامتی احتجاج کی کال آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے دی تھی۔ دہلی، لکھنؤ، بھوپال اور دیگر جیسے شہروں میں مسلمانوں نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج میں حصہ لیا ۔

واضح رہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف اپیل کی تھی۔ احتجاج کے جواب میں، سنبھل، میرٹھ، کانپور، اور پریاگ راج جیسے شہروں سمیت پورے اترپردیش میں اعلیٰ حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔ ریپڈ ایکشن فورس اور پولیس نے سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے باہر فلیگ مارچ کیا۔ شام کو نماز تراویح کے موقع پر بھی سکیورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ایکس پر ایک خط شیئر کیاتھا، جس میں مسلمانوں سے نماز کے دوران سیاہ پٹیاں باندھنے کی اپیل کی گئی  تھی۔ بورڈ نے کہا، "الحمدللہ، دہلی کے جنتر منتر اور پٹنہ میں مسلمانوں کے زبردست احتجاج نے بی جے پی کی اتحادی جماعتوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ وقف ترمیمی بل 2025 ایک خطرناک سازش ہے، اس کا مقصد مسلمانوں کی مساجد، عید گاہوں، مدارس، درگاہوں، خانقاہوں، قبرستانوں اور خیراتی اداروں سے بے دخل کرنا ہے، اگر یہ بل منظور ہوا تو یہ سب ہم سے چھین لیا جائے گا، یہ بل کی مخالفت کرنے والے ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بل کی مخالفت کرے۔

تمل ناڈو میں، ڈی ایم کے حکومت نے ریاستی اسمبلی میں وقف ترمیمی بل کے خلاف قرارداد پاس کی۔ چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کے حقوق چھین لے گا۔ انہوں نے کہا، "مرکزی حکومت ایسی پالیسیاں لا رہی ہے جو ریاستوں کے حقوق، ثقافت اور روایات کے خلاف ہیں۔ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے حقوق کو تباہ کر رہا ہے۔ مرکزی حکومت نے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور حقوق کے بارے میں کبھی نہیں سوچا۔

راجدھانی دہلی کے جنتر منتر سے بل کی مخالفت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مخالفت دھیرے دھیرے ملک گیر سطح پر پھیل رہی ہے اور اس کا اثر بھی نظر آ رہا ہے،تمل ناڈو میں وزیر اعلیٰ اسٹالن نے وقف ترمیمی بل کے خلاف قرارد اد منظور کیا وہیں آندھرا پردیش میں این ڈی اے کے اتحادی چندرا بابو نائیڈ نے بھی افطار پارٹی میں وقاف کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے حالانکہ انہوں نے وقف بل پر خاموشی اختیار کی ۔