جماعت اسلامی ہند کے وفد کی آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ سے ملاقات،یونیفارم سول کوڈ پر ایوان میں مخالفت کی اپیل    

نئی دہلی,وجئے واڑہ24جولائی :۔

یونیفارم سول کوڈ کے مجوزہ نفاذ کے سلسلے میں ملی تنظیموں کی جانب سے وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے ۔ ملک کی باوقار تنظیم جماعت اسلامی ہند کی آندھرا پردیش یونٹ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی سے ملاقات کی اور انہیں یونیفارم سول کوڈ کے مذہبی ہم آہنگی اور ملک کی روح تنوع میں اتحاد پر پڑنے والے مضر اثرات سے باخبر کیا۔

رپورٹ کے مطابق  آندھرا پردیش جماعت اسلامی ہند (جے ایچ آئی) کے صدر محمد رفیق کی قیادت میں  ایک مسلم وفد  نے ریاست کے  وزیر اعلیٰ  وائی ایس جگن موہن ریڈی سے ملاقات کی اورمجوزہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔اس موقع پر انہوں نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ اپنی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کے ذریعے پارلیمنٹ میں اس کی مخالفت کریں۔

میٹنگ کے دوران  رفیق نے وزیر اعلیٰ کو ریاست میں اقلیتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کو درپیش بگڑتے ہوئے حالات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پرجوش انداز میں شہریوں کے حقوق کی وکالت کی اور آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کہا۔

مزید  جماعت اسلامی آندھرا پردیش کے صوبائی سر براہ  رفیق نے ملک بھر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے جماعت اسلامی ہند کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے متنوع برادریوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے اور معاشرے میں امن کو فروغ دینے میں تنظیم کی مسلسل کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعلیٰ کے ساتھ ان کی ملاقات کا اثر واضح تھا کیونکہ وزیر اعلیٰ نے بات چیت جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے جماعت اسلامی ہند پر زور دیا کہ وہ جلد ہی ایک علیحدہ میٹنگ کا اہتمام کریں تاکہ مسائل کی گہرائی میں غور کیا جاسکے اور وفد کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کرنے کے طریقوں پر مزید تبادلہ خیال کیا جائے۔

اس موقع پر   وفد نے تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے اپوزیشن لیڈر چندرا بابو نائیڈو اور متحدہ آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ  سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات نے مختلف سیاسی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پل بنانے اور ان کے مقصد کے لیے حمایت حاصل کرنے کی ان کی کوششوں کو مزید تقویت  فراہم کرے گی۔

وزیر اعلیٰ  اور اپوزیشن لیڈر دونوں کے ساتھ  ملاقات اقلیتوں اور دیگر پسماندہ گروہوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے اور تمام شہریوں کے حقوق کی وکالت کرنے کے لیے جماعت اسلامی ہند کا عزم زور پکڑ رہا ہے اور تمام سیاسی رہنماؤں کی توجہ حاصل کر رہا ہے۔

جیسے جیسے بات چیت آگے بڑھ رہی ہے  امید کی جاتی ہے کہ یہ بات چیت تعمیری حل کی راہ ہموار کرے گی اور  آندھرا پردیش کے تمام باشندوں کے لیے ایک  جامع اور ہم آہنگ معاشرے کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔