جماعت اسلامی ہند کے وفد نے سنبھل کے متاثرہ علاقے کادورہ کیا
مسجد کی نئی اور پرانی کمیٹی کے ممبران سے ملاقات،متاثرین کے اہل خانہ سے خیر سگالی ملاقات کر کے صبر و تحمل کی تلقین
نئی دہلی ،27 نومبر :۔
اتر پردیش کے نبھل میں شاہی جامع مسجد کے دوران پیش آئے تشدد میں پولیس کی فائرنگ میں چار مسلم نوجوانوں کی موت ہو گئی ۔ جس کے بعد وہاں حالات کشیدہ ہیں ۔مقامی مسلمانوں میں خوف و ہراس کا عالم ہے۔بڑے پیمانے پر مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے، بد قسمتی سے اس واقعہ میں پولیس نے نہات جبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے معمر خواتین کو بھی گرفتار کیا ہے۔فی لحال علاقے میں امن و امان قائم ہے مگر حالات کشیدہ ہیں ۔
جماعت اسلامی ہند کے وفد نے آج سنبھل کے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا، وفد نے متاثرین سے اظہار یک جہتی اور خیر سگالی ملاقات کی۔ شہر کے دینی و ملی ذمہ داران سے مل کر شہر کے حالات اور 24 نومبر کو کیا کچھ ہوا تھا اس کی تفصیلات معلوم کیں۔ وفد نے مہلوکین کے ورثاء سے مل کر صبر و تحمل سے کام لینے کی تلقین کی اور ان کو ہر قسم کی قانونی مدد و رہنمائی کی یقین دہانی کرائی۔وفد شہر کے با اثر اور جہد کاروں سے اور وکلا سے بھی ملا جو ان مقدمات کی پیروی کر رہے ہیں یا قانونی کارروائی کے لیے سرگرم ہیں۔
وفد کی ملاقات مسجد کی نئی کمیٹی اور بعض پرانی کمیٹی کے ممبران سے بھی ہوئی، وفد نے تلقین کی کہ کسی بھی طرح کا اختلاف ہمیں کمزور کرے گا اور مخالفین کو فائدہ پہنچائے گا۔ سکریٹری ملی امور شفیع مدنی کی قیادت میں جانے والے مذکورہ وفد میں امیر حلقہ یوپی مغرب ضمیر الحسن فلاحی ، واثق ندیم ، انعام الرحمن ، محمد سلمان ، اور حلقہ و مقام کے دیگر کئی ذمہ داران شریک تھے۔