جماعت اسلامی ہند کے شعبہ انسانی وسائل و ترقی کے زیر اہتمام مندوبین کا دو روزہ اجلاس
ملت کو وسائل اور ترقی سے ہم کنار کرنے کے عملی منصوبوں پر کیا گیا غور

مشتاق عامر
نئی دہلی ،24 جون :۔
جماعت اسلامی ہند کے شعبہ انسانی وسائل و ترقی (HRD) کے زیر اہتمام آل انڈیا زونل ایچ آر ڈی سکرٹریز کی میٹنگ 14 تا 15 جون 2025 کو جماعت کے مرکز، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ اس دو روزہ قومی اجتماع میں ملک بھر سے 30 مندوبین نے شرکت کی ۔ اس اہم میٹنگ میں بنیادی طور پر ایچ آر ڈی سیکرٹریز اور تقریباً 20 زونز کے کلیدی نمائندگان شامل ہوئے۔واضح رہے کہ جماعت اسلامی ہند کے نظم کے تحت ہر زون میں ایچ آر ڈی سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو انسانی وسائل کی ترقی سے متعلق منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
اس قومی اجلاس کا مقصد شعبہ کے بنیادی وژن کو واضح کرنا، حکمت عملی پر عمل درآمد کو مؤثر بنانا اور تنظیمی پیش رفت کا جائزہ لینا تھا۔ جماعت اسلامی ہند کا نیشنل ایچ آر ڈی ڈپارٹمنٹ منصوبہ بندی، تربیت، ترغیب اور زمینی سطح پر دوروں کے ذریعے مختلف زونوں کی رہنمائی کرتا ہے۔اس ورکشاپ کو مثبت رہنمائی اور بہتر حکمت عملی کی منصوبہ بندی کے سیشن کے طور پر ترتیب دیا گیا تھا تاکہ پیش رفت کا بھر پور جائزہ لیا جا سکےاور مندوبین کے درمیان بہتر رابطے، عملی تجربات کا تبادلہ اور چیلنجز کی شناخت کی جا سکے ساتھ ہی HRD کو جماعت کے مجموعی مشن کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔
پروگرام کے پہلے دن کا آغاز جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری ڈاکٹر محی الدین غازی کی ایمان افروز ، روحانی و فکری تذکیر بالقرآن سے ہوا۔ اس کے بعد جناب عتیق الرحمن، نیشنل سیکرٹری HRD نے استقبالیہ خطاب کیا جس میں انہوں نے جماعت اسلامی کے HRD مشن پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ورک شاپ میں شرکت کرنے والے مندوبین کو مختلف گروپوں میں تقسیم کرکے زونل سطح پر درپیش چیلنجز ، دائرہ کار میں وسعت اور وسائل کی قلت جیسے عملی مسائل پر غور و فکر کیا گیا ۔
اپنےکلیدی خطبے میں امیر جماعت اسلامی ہند سعادت اللہ حسینی نے مندوبین کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے مشن کی راہ میں آنے والی مشکلات کا ذکر کیا اور ان سے نبرد آزما ہونے کے طریقہ کار پر گفتگو کی ۔انہوں نے مندوبین کو نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔جناب سعادت اللہ حسینی نے شرکا کو امید دلائی کہ درپیش چیلنجز سے نمٹنا ممکن ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے HRD کے اسلامی اصول، قرآنی آیات اور سیرت کی روشنی میں بیان کئے۔ انہوں نے زور دیے کر کہا کہ HRD کا مقصد ہر مرد و عورت کی روحانی و فکری نشو و نما اور بہتر مستقبل کی تربیت ہے۔خطاب کے بعد امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی سے سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ اس سیشن میں جماعت کے اندر سیکھنے کے جذبے کو فروغ دینے اور فرد کی اصلاح پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر نیشنل HRD ٹیم نے تمام زونوں کو موثر حکمت عملی، ہم آہنگی اور مالی تعاون فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
اجلاس میں مختلف زونل سیکرٹریز نے 2023 تا 2025 کے HRD پروگراموں کی رپورٹس پیش کیں۔ مذکورہ اجلاس کی صدارت جماعت اسلامی ہند کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل جناب سید محی الدین شاکرنے کی۔ پیش کی گئی رپورٹس میں کارکنان کی تربیت، کردار سازی، قائدانہ صلاحیتوں کا فروغ، اسکالرشپ کے ذریعے ہونہار طلبہ کی صلاحیتوں کی پرورش اور جماعت کے دیگر شعبہ جات سے تعاون پر زور دیا گیا۔جناب محی الدین شاکر نے اپنی صدارتی گفتگو میں رپورٹوں کا بہ غور جائزہ لیا۔ مختلف سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی اور HRD کے ہمہ جہت وژن کی طرف پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے شرکا کو مشن کے کاموں میں جدت لانے اور بہتر نتائج کے لیے HRD کے رہنما اصولوں کی روشنی میں مزید اقدامات کی ترغیب دی۔
ورک شاپ کی اختتامی نشست میں جناب قمر الدین (HRD سیکرٹری، کیرالہ) نے معاشرے کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین کو جماعت کے مشن سے جوڑنے کے تجربات کا تذکرہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کیرالہ کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ جناب قمر الدین نے طویل مدتی منصوبہ بندی اور ٹیلنٹ حاصل کرنے کی حکمت عملی کی اہمیت کو واضح کیا۔
دوسرے دن کا آغاز ڈاکٹر رضوان رفیقی کی تذکیر بالحدیث سے ہوا جس میں انہوں نے اسلامی اصولوں پر مبنی انسانی ترقی کے مختلف مدارج پر بات کی۔ اس کے بعد جناب ایس امین الحسن نے سیکھنے کے کلچر کو فروغ دینے پر ایک ورکشاپ لی جس میں رہنمائی، آن لائن/آف لائن شارٹ کورسز، اور انفرادی ترقی کی پہچان جیسے موضوعات پر اپنے گراں قدر خیالات کا اظہار کیا۔
جناب عرفان وحید صاحب نے AI (مصنوعی ذہانت) ٹولز کو سیکھنے اور ترقیاتی کاموں میں اس کے استعمال پر سیشن کو خطاب کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں ریسرچ ، خلاصہ سازی اور پیداواری صلاحیت بڑھانے میں ان ٹولز کی افادیت کا عملی مظاہرہ کیا۔اس کے بعد محترمہ شائستہ رفعت صاحبہ (نیشنل سیکرٹری شعبہ خواتین) نے خواتین کے HRD کو زونل سطح پر مضبوط کرنے پر مندوبین کو خطاب کیا اور خواتین کی صلاحیتوں کو موجودہ فریم ورک میں سمیٹنے اور اس میں مزید ترقی دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب عتیق الرحمن نے زونل HRDسیکرٹریز سے تنظیمی توقعات بیان کرتے ہوئے خود سازی، قیادت سازی، سیکھنے کے کلچر کو پروان چڑھانےاور جماعت کو سیکھنے والی تنظیم بنانے اور’ سکسیشن پلاننگ‘ جیسے کلیدی نکات پر مشتمل پریزنٹیشن پیش کی۔
زونل HRD سیکرٹریز کو مارچ 2027 تک کے اپنے HRDروڈمیپس پیش کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ اس سیشن کی صدارت ایک بار پھر جناب محی الدین شاکر نے کی اور پیش کردہ منصوبوں پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے باہمی تعاون، تسلسل اور متحرک عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ منصوبےکو حقیقت کا روپ دیا جا سکے۔
امیر جماعت جناب سعادت اللہ حسینی نے اپنے اختتامی پیغام میں واضح کیا کہ HRD کا شعبہ محض سرگرمیوں کے انعقاد تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ جماعت کی تبدیلی کی اصل قوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی بھر سیکھنے کا عمل ہر فرد کے لیے ضروری ہے۔ کیونکہ آج کے دور میں کسی کی قدر و قیمت اس کی صلاحیت اور کردار سے طے کی جاتی ہے۔
یہ دو روزہ اجلاس اگرچہ ایک وسط مدتی جائزہ اجلاس کے طور پر رکھا گیا تھا تاہم یہ ایک مؤثر حکمت عملی ورکشاپ میں تبدیل ہو گیا جو جماعت کے تمام زونز میں ایک خوشگوار تبدیلی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اہم نتائج میں مقامی تعلیمی نظام کو مضبوط بنانا، AI کا بڑھتا ہوا استعمال اور PRISM+ فریم ورک کی جامع افادیت شامل ہے جو مستقبل میں جماعت کے HRD کا مرکزی ستون ہوگا۔