جماعت اسلامی ہند کا بہرائچ میں فرقہ وارانہ تشدد پر اظہار تشویش،امن کی اپیل
نائب امیر جماعت محمد سلیم انجینئر نے مقامی سول سوسائٹی گروپس، مذہبی اور سیاسی رہنماؤں سے امن کی بحالی کی اپیل
نئی دہلی ،15 اکتوبر :۔
اتر پردیش کے بہرائچ ضلع میں گزشتہ روز ایک مذہبی جلوس کے دوران شروع ہوا تشدد اور فساد کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔ یوگی حکومت کے ذریعہ سخت اقدامات اور پولیس فورس کی تعیناتی کے باوجود مسلمانوں کے گھروں ،مکانوں اور دکانوں میں لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری ہے۔دریں اثنا اپوزیشن جماعت نے اس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور انتطامیہ کی ناکامی قرار دیا ہے وہیں ملی اور سماجی تنظیموں نے بڑھتے تشدد پر اظہار افسوس کرتے ہوئے مذمت کی ہے۔ اور ایک مذہبی جلوس کے دوران پھوت پڑنے والے فرقہ وارانہ فساد میں انسانی جانوں اور مالو ں کے ضیا کی مذمت کی ہے۔
معروف ملی تنظیمی جماعت اسلامی ہند نے بھی اس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے افسوناک قرار دیا ہے۔جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر محمد سلیم انجینئر نے اپنے ایک پوسٹ میں اس واقعہ پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اتر پردیش کے بہرائچ میں ایک مذہبی جلوس کے دوران جو فرقہ وارانہ تشدد ہوا وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ہم اس تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں اور جوابدہی اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ یہ واقعہ فرقہ پرستی کی بڑھتی ہوئی لعنت اور امن و امان کی مکمل ناکامی کو اجاگر کرتا ہے۔”
انہوں نے مزید سیاسی اور سماجی رہنماؤں سے علاقے میں امن کی بحالی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم مقامی سول سوسائٹی گروپس، مذہبی اور سیاسی رہنماؤں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن اور مفاہمت کی وکالت کریں۔ اس مشکل وقت میں تمام شہریوں کے لیے پرسکون اور متحد رہنا ضروری ہے۔ آئیے ہم مل کر امن اور خیر سگالی کو فروغ دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم ان قوتوں کے خلاف مزاحمت کریں جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔