جماعت اسلامی ہند نے ایران پر اسرائیلی حملوں کو ریاستی دہشت گردی قرار دیا
امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے اسرائیلی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے فوری عالمی مداخلت اور پابندیوں کا مطالبہ کیا

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی13 جون :۔
جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے اسرائیل کی طرف سے حساس ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں سمیت پورے ایران میں متعدد مقامات پر شروع کیے گئے بلا اشتعال فوجی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔میڈیا کو ایک بیان میں انہوں نے کہا: "اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری پر اسرائیل کاجارحانہ اور بلا اشتعال حملہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ”کسی بین الاقوامی مینڈیٹ یا خطرے کے بغیر ایک خودمختار ملک کے قلب میں جوہری تحقیقی مراکز سمیت سویلین اور فوجی اہداف کو نشانہ بنانا کھلی جنگ ہے اور ریاستی دہشت گردی سے کم نہیں ہے ۔رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل نے جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا، اور اس میں اعلیٰ ایرانی فوجی رہنما، جوہری سائنسدان اور عام شہری مارے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ خطرناک فوجی جارحیت ایک تباہ کن علاقائی تنازعہ کو جنم دے سکتی ہے اور ممکنہ طور پر ایک عالمی بحران میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ دنیا مغربی ایشیا میں ایک اور جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ طاقتور ممالک کی خاموشی اور غیر فعال شراکت بہت پریشان کن ہے ۔
ایران کی جوہری صلاحیت کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے پیش کردہ جواز کا حوالہ دیتے ہوئے سعادت اللہ حسینی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ یکطرفہ الزامات نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔ ایران نے بارہا کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔آئی اے ای اے جیسے بین الاقوامی اداروں کو ثالث ہونا چاہیے، ریاستی جرائم میں ملوث ہونے کے بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایرانی فوجی رہنماؤں اور سائنسدانوں کا قتل انسانی حقوق اور بین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
امیر جماعت نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف فوری عالمی مداخلت اور پابندیوں کا مطالبہ بھی کیا۔