جماعت اسلامی ہند سمیت متعدد تنظیموں نے پہلگام میں سیاحوں پر وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی
امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے دہشت گردانہ حملے کا غیر انسانی اور انتہائی بزدلانہ حملہ قرار دیا

نئی دہلی،23 اپریل :۔
جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) اور کئی دیگر سرکردہ تنظیموں نے جنوبی کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ یہ وحشیانہ حملہ اس وقت ہوا جب وزیر اعظم نریندر مودی سعودی عرب کے تین روزہ سرکاری دورے پر تھے اور امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نئی دہلی کا دورہ کر رہے تھے۔ اس واقعے کے بعد وزیر اعظم مودی نے اپنا دورہ مختصر کر دیا اور فوراً واپس بھارت پہنچ گئے۔
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے حملے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "غیر ملکی سیاحوں سمیت معصوم جانوں کا ضیاع انتہائی دل دہلا دینے والا ہے۔ میرے خیالات اور دعائیں متاثرین اور ان کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
امیرجماعت حسینی نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے گھناؤنے فعل کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا، اسے "مکمل طور پر غیر انسانی” اور مکمل طور پر قابل مذمت قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور قانون کے تحت سخت ترین سزا دی جائے۔
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (رجسٹرڈ) کے سابق صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں، انہوں نے کہا، "میں عام شہریوں بالخصوص سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتا ہوں، یہ ایک گھناؤنا جرم ہے اور کشمیر اور اس کے لوگوں کی شبیہ پر داغ ہے۔ میں بے گناہ متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں اور سیکورٹی فورسز سے مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل کرتا ہوں۔
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) نے بھی اس عمل کو "انسانیت پر حملہ” قرار دیا۔ اپنے بیان میں، ایس آئی او نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت پیش کی اور ذمہ داروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے جوابدہی کی ضرورت پر بھی زور دیا، سنگین سیکورٹی اور انٹیلی جنس کی ناکامیوں کو اجاگر کیا جس نے تنازعات کے شکار علاقے میں اس طرح کے سانحہ کو ممکن بنایا۔
ایس آئی او نے اس واقعہ کے بعد بعض میڈیا اداروں کے ذریعہ فرقہ وارانہ زاویہ کو فروغ دینے کی مزید مذمت کی۔ تنظیم نے کہا، "اس طرح کے بیانیے صرف فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دیتے ہیں، نظامی ناکامیوں سے توجہ ہٹاتے ہیں، اور سماجی تقسیم کو گہرا کرتے ہیں،
متاثرین کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ایس آئی او نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔
دریں اثنا آل انڈیا لائرز کونسل نے پہلگام میں معصوم سیاحوں پر بزدلانہ اور غیر انسانی حملے کی شدید مذمت کی۔ اے آئی ایل سی کے جنرل سکریٹری شرف الدین احمد نے ایک بیان میں کہا، "یہ وحشیانہ عمل وادی کشمیر میں سیاحوں کی بڑھتی ہوئی آمد میں خلل ڈالنے اور امن اور مہمان نوازی کے جذبے کو داغدار کرنے کی دانستہ کوشش معلوم ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ "حالیہ دنوں میں، وادی کے لوگوں نے اپنی گرمجوشی، سخاوت اور خیر سگالی کے لیے ملک بھر میں تعریفیں حاصل کی ہیں- خاص طور پر مصیبت کے وقت۔ زائرین اور سیاحوں نے یکساں طور پر مقامی باشندوں کی ان کی غیر متزلزل حمایت اور مہربانی کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ ہمدردی کے ان اقدامات نے وادی کے تحفظ میں نمایاں طور پر اضافہ کیا ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہم حکام پر زور دیتے ہیں کہ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔”یہ واقعہ اتحاد، امن اور مہمان نوازی کے جذبے کو متاثر نہیں کرے گا جسے کشمیر کے لوگوں نے اس قدر قابل تعریف طریقے سے برقرار رکھا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ انصاف کی بالادستی ہوگی، اور یہ کہ وادی امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن رہے گی۔