جلگاؤں تاریخی ایرنڈول مسجد میں نماز پر پابندی کے کلکٹر کے حکم پر بمبئی ہائی کورٹ نے لگائی روک 

نئی دہلی،ممبئی20 جولائی :۔

مہاراشٹر کے جلگاؤں  میں 800 سال پرانی تاریخی جمعہ مسجد میں نماز پر پابندی کے ضلع کلکٹر کے حکم پر بامبے ہائی کورٹ نے روک لگا دی ہے ۔  بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے اس حکم پر فی الحال روک لگا دی ہے۔جسٹس آر ایم جوشی پر مشتمل ہائی کورٹ کی سنگل جج بنچ نے منگل (18 جولائی) کو کلکٹر کے 18 جون کے حکم پر دو ہفتوں کے لیے روک لگا دی۔ عدالتی حکم کے بعد جمعہ مسجد ٹرسٹ نے مسجد کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور  مسلمان اب پہلے کی طرح وہاں نماز ادا کر سکیں گے۔

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق بامبے ہائی کورٹ کے حکم کی تصدیق کرتے ہوئے، جمعہ مسجد ٹرسٹ کمیٹی کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ ایس ایس قاضی نے   بتایا کہ "عدالت نے کلکٹر کو حکم جاری کرنے کے ساتھ ساتھ مسجد کی چابیاں ان کے دفتر میں موجود ٹرسٹ کمیٹی کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔  مسجد ایک بار پھر  مسلمانوں  کے لیے کھول دی جائے گی۔

واضح رہے کہ جلگاؤں کے ایرنڈول تعلقہ میں واقع جمعہ مسجد وقف بورڈ کے تحت ایک رجسٹرڈ پراپرٹی ہے۔ اس سال مئی تک مسجد بغیر کسی حکومتی مداخلت کے خوش اسلوبی سے چل رہی تھی۔

تاہم، صدیوں پرانی مسجد اچانک ایک غیر رجسٹرڈ تنظیم پانڈاواڑہ سنگھرش سمیتی کی طرف سے دائر کی گئی شکایت کی وجہ سے تنازعہ کی جگہ بن گئی۔ شکایت کنندہ پرساد مدھوسودن ڈنڈوتے نے مئی کے وسط میں جلگاؤں ڈسٹرکٹ کلکٹر امن متل کے سامنے عرضی داخل کی تھی۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ، وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے رکن ڈنڈوتے نے دعویٰ کیا کہ مسجد ‘غیر قانونی طور پر’ ہندوؤں کی عبادت گاہ پر بنائی گئی تھی اور اسے ریاستی حکام کے قبضے میں لینا چاہیے۔ کلکٹر کے عبوری پابندی کے حکم کے بعد، ٹرسٹ کمیٹی نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور مناسب سماعت کے لیے کلکٹر کے سامنے ایک اضافی عرضی بھی دائر کی گئی ۔وقف بورڈ نے اپنے وکیل کو یہ وضاحت کرنے کے لئے بھیجا کہ کلکٹر کے پاس جائیداد کی درستگی کے بارے میں فیصلہ کرنے کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے کیونکہ یہ بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ نوٹس جاری ہوتے ہی ٹرسٹ کمیٹی کے ارکان نے قانونی مدد کے لیے انسانی حقوق کی تنظیم جمعیت علمائے مہاراشٹر سے رجوع کیا۔

جمعیت علمائے اسلام کے وکیل شاہد ندیم نے کہا، ‘ہم نے کمیٹی سے کہا تھا کہ وہ کلکٹر کے حکم کے خلاف فوری طور پر ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔ ہم نے وقف بورڈ کے چیئرمین وجاہت مرزا کو بھی خط لکھا اور ان سے فوری مداخلت کرنے کی درخواست کی۔