
جذبے کو سلام :مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں ترک کھلاڑی کا انوکھا احتجاج،گولڈ میڈل دریائے نیل میں پھینک دیا
ترک کنگ فو چیمپئن نے کہا کہ اُن کی کوئی بھی کامیابی مظلوم فلسطینیوں کے خون کے ایک قطرے سے زیادہ قیمتی نہیں
دعوت ویب ڈیسک
انقرہ ،یکم جون :۔
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر کے نصاف پسند اپنی اپنی سطح پر آواز بلند کر رہے ہیں اور اسرائیلی جارحیت کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ اس کے لئے متعدد ممالک میں الگ الگ طریقے سے احتجاج ہو رہا ہے اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ جہاں طلبا احتجاج کر رہے ہیں وہیں وکلا اور قانون سے وابستہ افراد اپنے طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں ۔اس سلسلے میں ترکیہ سے تعلق رکھنے والے ایک کھلاڑی نے اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کرنے کیلئے انوکھا طریقہ اپنایا اور اپنا جیتا ہوا میڈل دریائے نیل میں پھینک دیا۔
رپورٹ کے مطابق ترک کنگ نجم الدین اربکان آکیوز نے اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام سے یکجہتی کے طور پر احتجاجاً اپنا یورپی چیمپئن شپ میں جیتا ہوا سونے کا تمغہ دریائے نیل میں پھینک دیا۔ترک کنگ فو فائٹر نے ایکس پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے کہا کہ اُن کی کوئی بھی کامیابی مظلوم فلسطینیوں کے خون کے ایک قطرے سے زیادہ قیمتی نہیں اور ساتھ ہی انہوں نے اپنا سونے کا تمغہ دریائے نیل میں پھینک دیا۔اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں نے یورپی چیمپئن شپ میں اپنی محنت سے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی، جسے یہودیوں نے مجھ پر کسی احسان کی طرح دکھایا۔
رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے معروف کنگ فو فائٹر نجم الدین اربکان آکیوز نے فلسطین میں اسرائیلی نسل کشی پر یورپی چیمپئن شپ کی جانب سے حمایت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اپنا طلائی تمغہ مصر میں دریائے نیل میں پھینک دیا۔2023 ء کی یورپی چیمپئن شپ میں ترک کھلاڑی نے کنگ فو ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور جیت کے بعد انہوں نے تقریب میں فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے فلسطین کا جھنڈا لہرا کر جشن منایا تھا۔ان کا یہ عمل حکام کو پسند نہ آیا جس کے بعد ان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور ان کا ٹائٹل بھی معطل کردیا تھا لیکن وہ اپنے مؤقف پر قائم رہے۔تاہم26 مئی کو احتجاجاً ترک کنگ فو فائٹر نے ایکس پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔