جدید سائنسی علوم کو دینی تعلیم کے ساتھ مربوط کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت: پروفیسر محمد محسن خان

علی گڑھ مسلم یونیور سٹی میں قومی سیمینار بعنوان ”عصری درسگاہوں میں اسلامی علوم پر مطالعہ و تحقیق: منہج و مقصد“ کا انعقاد

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،علی گڑھ 23 اگست :۔

ہندوستان میں بین المذاہب ہم آہنگی اور فکری رواداری کی ایک شاندار مثال دیکھنے کو ملتی ہے جہاں مسلمانوں نے ہندو مذہب کی مقدس کتابوں پر تحقیقی کام کیا، جبکہ ہندو اسکالرز نے اسلامی تعلیمات اور مذہبی متون پر گہری تحقیق پیش کی۔یہ رویہ نہ صرف علم و فہم کے تبادلے کو فروغ دیتا ہے بلکہ ہندوستانی معاشرے میں باہمی احترام اور اتحاد کی ایک روشن تصویر بھی پیش کرتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کیا وہ آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ دینیات اور اسلامک فقہ اکیڈمی نئی دہلی کے ذریعہ منعقد قومی سیمینار بعنوان ”عصری درسگاہوں میں اسلامی علوم پر مطالعہ و تحقیق: منہج و مقصد“ سے خطاب کررہے تھے۔انھوں نے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا ایک دوسرے کے عقائد کو سمجھنے کی کوشش کرنا، مذہبی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا ہے یہ عمل ملک کی گنگاجمنی تہذیب کی ایک زندہ مثال ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ تحقیقی میدان میں مہارت، گہرائی، اور وسعت نظری پر زور دیا۔

انہوں نے نبی کریم ﷺ کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر کام کو خوبصورتی سے انجام دینا چاہیے۔ انھوں نے تحقیق میں تنوعِ فکر اور اجتہادی سوچ کی اہمیت کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ماضی میں بعض روایتوں نے آزاد فکر کو محدود کر دیا تھا تاہم نبی کریم ﷺ نے مختلف آراء پر غور و فکر کی حوصلہ افزائی فرمائی ہے۔انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ملک و ملت کا سرمایہ قرار دیا۔

صدارتی خطبہ میں اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن خان نے اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے اعمال سے بچنا چاہیے جو تنقید کا باعث بنیں۔ انہوں نے سر سید احمد خاں کے وژن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جدید سائنسی علوم کو دینی تعلیم کے ساتھ مربوط کرنا، آزاد تحقیق، کشادہ ذہنی اور اخلاقی اقدار کی ترویج وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مہمان اعزازی پروفیسر اقتدار محمد خان نے محققین پر زور دیا کہ وہ ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں تاکہ ان کی تحقیق عملی طور پر مفیدثابت ہو۔ دوسرے مہمان اعزازی مفتی عتیق احمد بستوی (جنرل سکریٹری، اسلامک فقہ اکیڈمی) نے سیمینار کو ہندوستان کی جامعات میں اسلامی مطالعات کے تحقیقی جائزے کی پہلی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے اے ایم یو کی تہذیبی و علمی وراثت کو سراہا اور طلبہ و اساتذہ سے اس کے تحفظ کی اپیل کی۔اس موقع پر دو کتب ”ہسٹری آف ہنڈریڈ ایئرس آف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی“ (مرتب: پروفیسر ایم سعود عالم قاسمی) اور”الدین“ (مدیران: صالح زاہد علی اور طلحہ) کا اجراء بھی عمل میں آیا۔ تقریب کا آغاز پروفیسر محمد حبیب اللہ قاسمی (ڈین، فیکلٹی آف تھیالوجی) کے خیر مقدمی کلمات سے ہوا۔ انہوں نے سر سید کے تعلیمی فلسفہ -تعلیم، تربیت، اور تہذیب – کو متوازن تعلیم کے لیے لازمی قرار دیا۔سیمینار کے موضوع کا تعارف پروفیسر سعود عالم قاسمی (سابق ڈین، فیکلٹی آف تھیالوجی) نے پیش کیا، جنہوں نے دینی تعلیم کو موجودہ چیلنجوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پرملک بھر سے آئے ممتاز اسکالرز،مختلف جامعات کے اساتذہ، محققین اور طلبہ نے شرکت کی۔تقریب کی نظامت ڈاکٹر ندیم اشرف نے کی، جبکہ پروفیسر محمد راشد اصلاحی نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔

hacklink panel |
casino siteleri |
deneme bonusu |
betorder |
güncel bahis siteleri |
cratosbet |
hititbet |
casinolevant |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |
hacklink panel |
casino siteleri |
deneme bonusu |
betorder |
güncel bahis siteleri |
cratosbet |
hititbet |
casinolevant |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |