جب بارش میں بھیگتے ایک نماز پڑھتے مسلمان کو بچانے کیلئے چھتری لے کر کھڑے ہو گئے سردار جی
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ،متعدد صارفین نے سردار جی کی عمل کی تعریف کی،اسی کو اصلی ہندوستان قرار دیا
نئی دہلی ،04 فروری :۔
موجودہ ماحول میں اگر کوئی مسلمان بغیر کسی کو تکلیف پہنچائے اگر ٹرین میں اپنی سیٹ پر یا اسٹیشن پر ایک کونے میں خاموشی سے دو منٹ نماز پڑھ لے تو شدت پسند ہندو ؤں کی آستھا کو چوٹ پہنچ جاتی ہے،وہ فوراً اس کے خلاف احتجاج شروع کر دیتے ہیں ۔مگر سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائر ہو رہی ہے جس ایک مسلمان بارش کے دوران نماز پڑھ رہا ہے اور اس نمازی کو بھیگنے سے بچانے کے لئے ایک سکھ بھائی چھتری تانے کھڑے ہیں ۔یہ تصویر اس نفرت کے ماحول میں یقینی طور پر سکون پہنچانے والی ہے۔آج اگر اس سکھ کی جگہ کوئی اور ہوتا تو سیدھے طورپر ہو پولیس کو فون کرتا اور اس نمازی کے خلاف سڑک پر نماز پڑھنے کے جرم میں ایف آئی آر درج کر لیا جاتا یا پھر ہو شدت پسند ہندو اس کے سامنے ہنومان چالیسہ پڑھنا شروع کر دیتا۔
سوشل میڈیا پر موجود معلومات کے مطابق یہ تصویر جموں کشمیر کی ہے۔نیشنل ہائی وے 44 جگتی ،آئی آئی ٹی جموں و کشمیر کی ہے ۔وائرل یوڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ کھلے میں نماز پڑھ رہے ہیں اور بارش ہو رہی ہے وہ بھیگ رہے ہیں جسے دیکھ کر ایک سکھ نوجوان چھتری لے جا کر ان پر سایہ کرتا ہے اور خود بھیگتا رہتا ہے۔
اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے متعدد صارفین نے تعریف کی ہے۔کچھ صارف نے لکھا کہ یہی اصل ہندوستان ہے مگر ادھر کچھ دنوں سے پتہ نہیں کس کی نظر لگ گئی ہے۔آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے اپنے ایکس ہینڈل پر ویڈیو زیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سردار جی کی جگہ اگر کوئی سنگھی ہوتا تو فوراً پولیس کو فون کرتا اور ایف آئی آر کرانے کی کوشش کرتا ۔یا پھر وہیں پر ہنومنا چالیسہ پڑھنے لگتا۔ لیکن جب بارش شروع ہوئی تو سردار جی چھتری لے کر بارش سے اس نمازی کو بچانے پہنچ گئے۔