جانچ کمیٹی میں جسٹس ورما کے گھر میں نقدی کی تصدیق،دو دنوں میں جواب طلب
جانچ کمیٹی نے چیف جسٹس آف انڈیا کو اپنی رپورٹ پیش کی ،استعفیٰ کا اختیار دیا گیا،استعفیٰ سے انکار کرنے پر مواخذے کی کارروائی کی جا سکتی ہے

نئی دہلی ،07 مئی:۔
دہلی ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کی رہائش گاہ سے بڑے پیمانے پر نقدی کی بر آمدگی معاملے پر جانچ کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے ۔ رپورٹ میں جانچ کمیٹی نے نقدی کی بر آمدگی کی تصدیق کی ہے۔سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ اندرونی تحقیقاتی کمیٹی نے چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کے گھر سے نقدی کی برآمدگی کی تصدیق کی ہے۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 14 مارچ کی رات کو لگنے والی آگ کے دوران یشونت ورما کے گھر سے نقدی ملی تھی۔ رپورٹ کے مطابق سی جے آئی کی ہدایت پر اندرون خانہ کمیٹی کی رپورٹ جسٹس یشونت ورما کو بھیجی گئی ہے۔ جسٹس ورما کو دو دن کے اندر رپورٹ کا جواب دینے کو کہا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر جسٹس ورما کو ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اختیار دیا گیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق جسٹس ورما اس ہفتے کے آخر تک چیف جسٹس کے سامنے اپنا جواب پیش کریں گے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سی جے آئی سنجیو کھنہ، جو اگلے ہفتے ریٹائر ہو رہے ہیں، مستقبل کی کارروائی کے بارے میں فیصلہ لینا چاہتے ہیں۔ یہ سبکدوش ہونے والے سی جے آئی کے آخری بڑے فیصلوں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ جسٹس یشونت ورما کو الہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اگر وہ مستعفی ہونے سے انکار کرتے ہیں تو ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔