جامع مسجد گیان واپی: تہہ خانے میں جاری رہے گی پوجا
مسلم فریق کو الٰہ آباد ہائی کورٹ سے جھٹکا،عرضی خارج کرتے ہوئے پوجا جاری رکھنے کا دیا حکم
نئی دہلی ،26فروری :۔
گیان واپی جامع مسجد کے سلسلے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم فریق کو جھٹکا دیا ہے۔ہائی کورٹ نے مسلم فریق کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ویاس تہہ خانے میں ہندو فریق کی پوجا جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔اس سے قبل وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے بھی اس معاملے میں ہندوؤں کے حق میں فیصلہ دیا تھا، جس کے خلاف مسلم فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تاہم، یہاں بھی مسلم فریق کو مایوسی ہوئی اور الہ آباد ہائی کورٹ نے گیانواپی کے ویاس تہہ خانے میں ہندوؤں کو پوجا کرنے کا حق محفوظ رکھا۔
ہائی کورٹ نے ہندو اور مسلم دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ پہلے ہی محفوظ کر لیا تھا۔ وارانسی عدالت کے اس حکم کو انجمن انتظامیہ کمیٹی نے چیلنج کیا تھا، جس میں پوجا پر روک لگانے کی بات کہی گئی تھی۔
مسلم فریق نے دعویٰ کیا کہ وارانسی کورٹ نے ڈی ایم کو ریسیور مقرر کیا ہے، جو پہلے ہی کاشی وشوناتھ مندر کے رکن ہیں۔ اس لیے انہیں تعینات نہیں کیا جا سکتا۔ مسلم فریق نے یہ بھی کہا ہے کہ دستاویز میں کسی تہہ خانے کا ذکر نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گیان واپی مسجد کے سروے کے بعد تہہ خانے کو کھولا گیا تھا۔ شیلیندر کمار پاٹھک نے اس معاملے میں مقدمہ بھی درج کرایا تھا جس کے بعد 31 جنوری کو ڈسٹرکٹ جج کے حکم پر ہندو فریق کو پوجا کا حق دیا گیا۔ حکم کے بعد کاشی وشوناتھ ٹرسٹ نے راتوں رات پوجا شروع کر دی تھی۔