جامعہ ملیہ اسلامیہ: احتجاج واپس لینے کی پھیلائی گئی جھوٹی خبر، جامعہ کے طلبا کا احتجاج جاری
نئی دہلی، 15 نومبر: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کے ذریعے جاری شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے بند ہونے اور طلبا کے ذریعے احتجاج واپس لینے کی خبریں سراسر غلط ہیں اور میڈیا کے ذریعے یہ غلط خبریں شائع کی جارہی ہیں۔ گراؤنڈ رپورٹ کے مطابق طلبا و طالبات کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔
حالاں کہ جامعہ انتظامیہ نے 16 دسمبر سے 5 جنوری تک سردی کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا ہے، لیکن طلبا نے اسے بھی ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے طلبا کو منتشر کرنے اور احتجاج کو کمزور بنانے کی سازش کی ہے۔
اس دوران میڈیا کے ذریعے احتجاج واپس لینے کے خبروں کی تردید کرتے ہوئے جامعہ کے طلبا نے احتجاج آگے بھی جاری رکھنے کی بات کہی ہے۔ اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مانگ پوری ہونے تک کسی بھی سازش شکار ہوئے بغیر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ یہ قانون ملک کے آئین کے خلاف ہے اور اور ملک کے ہر شہری کا اس کے خلاف کھڑا ہونا فرض ہے۔
جامعہ کے طلبا نے ملک کے تمام شہریوں سے اس قانون کے خلاف کھڑے ہونے اور پر امن احتجاج کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔