جامعہ کی طالبات عائشہ اورلدیدہ کی جانب سے اوپ انڈیا کو قانونی نوٹس جاری

نئی دہلی، 2 ستمبر۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبات عائشہ رینا اور لدیدہ فرزانہ نے، جنہوں نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کی مخالفت میں حصہ لیا، دائیں بازو کے نیوز پورٹل اوپ انڈیا کو قانونی نوٹس جاری کیا ہے جس نے یہ پروپگنڈا کیا تھا کہ ان دونوں طالبات کا تعلق دہشت گردی سے ہے اور اس سال فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں ملوث تھیں۔

ان کے وکیل امین حسن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 16 دسمبر 2019 سے رینا اور فرزانہ کے حوالے سے اوپ انڈیا کی طرف سے پروپگنڈا کیا جارہا تھا، جو ان کے موکلین کو بدنام کرنے والاتھا۔

وکیل نے قانونی نوٹس کے ذریعے غیر مشروط معافی اور 50 لاکھ روپے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے، اور متنبہ کیا ہے کہ اگر اوپ انڈیا اس کی تعمیل میں ناکام رہا تو مناسب قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اوپ انڈیا کے ذریعہ شائع ہونے والی کہانیاں ’’ان طلبا کے خلاف بی جے پی-آر ایس ایس کے مکروہ پروپیگنڈے کا ایک حصہ ہیں جو غیر آئینی قانون CAA کے تعلق سےسرگرمی سےسوالات اٹھارہے اور احتجاج کررہے ہیں‘‘۔