جامعہ میں پولیس تشدد کےپانچ سال :طلبا کے احتجاج کے اعلان کے پیش نظر انتظامیہ نےلائبریری اور کینٹین کو بندکر دیا
این آر سی ، سی اے اے احتجاج کے دوران جامعہ میں پولیس تشدد کی یاد میں طلبا نےآج 15 دسمبر کو احتجاج کا اعلان کیا تھامگر انتظامیہ نے میٹیننس کا حوالہ دے کر لائبریری اور کینٹین کو بند کر دیا،طلبا تنظیموں نے انتظامیہ کے فیصلے کی مذمت کی
نئی دہلی ،15 دسمبر :۔
آج سے پانچ سال قبل2019 میں 15 دسمبر کوسی اے اے ،این آرسی کے خلاف احتجاج کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ میں دہلی پولیس نے تشد د اور ظلم کی انتہا کر تے ہوئے یونیور سٹی کیمپس میں موجود طلبا پر جم کر لاٹھیاں بر سائی تھیں۔یہاں تک کہ لائبریری میں پڑھتےبچوں اور مسجد میں موجود طلبا کو بھی پولیس نے نہیں چھوڑا ۔اس ظلم اور زیادتی میں کسی کی آنکھ پھوٹی تو کسی کا پیر ٹوٹا ۔ اس پولیسیا ظلم کے پانچ سال مکمل ہونے پر جامعہ میں طلبا تنظیموں آج 15 دسمبر کو احتجاج کا اعلان کیا تھا لیکن جامعہ انتظامیہ نے اس احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے پہلے ہی میٹیننس کا حوالہ دے کر لائبریری اور کینٹین کو بند کرنے کا نوٹس جاری کر دیا تھا۔ آج کیمپس میں طلبا کو داخل ہونے سے بھی روکا گیا۔
طلباء تنظیموں کا الزام ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے حکام نے اتوار 15 دسمبر کو یونیورسٹی کے اندر 2019 کے تاریخی سی اے اے مخالف احتجاج اور کیمپس میں پولیس تشدد کی برسی کے موقع پر یونیورسٹی کی لائبریری اور کینٹینوں کو من مانی طور پر بند کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ دو سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کینٹین اور لائبریری دونوں اتوار کو دیکھ بھال کے لیے بند رہیں گی۔ یہ کیمپس کی تمام تنظیموں کی جانب سے اتوار کی شام 4 بجے یونیورسٹی کے مین گیٹ کے قریب احتجاجی اجتماع کا اعلان کرنے کے بعد سامنے آیاتھا۔
طلباء تنظیمیں SFI، AISA، Fraternity Movement، NSUI، MSF، MSU، اور دیگر تمام گروپ طلباء نے اس احتجاج میں شرکت کا اعلان کیا تھا۔
اس سلسلے میں ایم ایس ایف جامعہ ملیہ اسلامیہ یونٹ نے کہاکہ “ہم، جامعہ کے طلباء، اس حقیقت کے باوجود کہ موسم سرما کی تعطیلات قریب ہیں، جامعہ انتظامیہ کی طرف سے میٹیننس کے نام پر کی گئی بزدلانہ کارروائیوں پر شرمندہ ہیں۔ انتظامیہ نے اسی دن کینٹین اور ریڈنگ ہالز کو بند کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے جس دن طلباء نے جامعہ کے خلاف مظالم کی یاد منانے کا فیصلہ کیا تھا۔”ہم 15 دسمبر 2019 کے واقعات کی یاد میں احتجاجی اعلان کے خلاف اس طرح کے آمرانہ رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔کئی طلباء نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں آج یونیورسٹی کیمپس میں داخلے سے منع کر دیا گیا۔