جامعہ تشدد: پولس نے 3 طلبا اور 4 مقامی سیاستدانوں کے خلاف درج کی ایف آئی آر، دیگر 10 لوگوں کو بھیجا جیل

نئی دہلی، دسمبر 18- دہلی کے جامعہ نگر علاقے میں اتوار کے پرتشدد مظاہرے کے سلسلے میں مقامی پولیس نے 10 افراد کو گرفتار کیا ہے اور انھیں 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے- ان میں سے کوئی بھی طالب علم نہیں ہے۔ تاہم ایک اور ایف آئی آر میں پولس نے مبینہ طور پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کچھ طلبا اور کچھ مقامی سیاستدانوں کے نام بتائے ہیں۔

جامعہ نگر پولس اسٹیشن کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی کہ منگل کے روز جیل بھیجے گئے 10 ملزمان میں سے 6 کا نام اس تھانے میں ایف آئی آر میں درج کیا گیا ہے جبکہ باقی 4 نیو فرینڈس کالونی پولیس اسٹیشن میں ہیں۔

ایک اور ایف آئی آر میں 10 کے علاوہ کم از کم تین طلبا اور چار مقامی سیاست دانوں کا نام لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کی ایک نقل کی بنیاد پر این ڈی ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ ایف آئی آر میں عام آدمی پارٹی کے یوتھ ونگ سے متعلق ایک طالب علم سمیت تین طلبا کا نام لیا گیا ہے۔ ملزم بنائے جانے والے چار مقامی سیاستدانوں میں اس علاقے کے سابق کانگریس پارٹی کے ایم ایل اے آصف محمد خان بھی شامل ہیں۔

جب اس ایف آئی آر کے بارے میں رابطہ کیا گیا جس میں طلبا اور سیاستدانوں کا نام لیا گیا ہے تو جامعہ نگر پولس اسٹیشن کے پولس افسر نے بتایا کہ انھیں اپنے تھانے میں ایسی ایف آئی آر کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔

سابق ایم ایل اے آصف خان سے رابطہ کرنے کی متعدد کوششیں ناکام ہوگئیں۔

اتوار کے روز ، متنازعہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف جامعہ ملیہ کے طلبا اور مقامی باشندوں کے احتجاج نے پرتشدد شکل اختیار کرلی کیونکہ متعدد بسوں اور دو پہیئوں کو آگ لگ گئی۔ واقعے کے بعد پولیس اہلکاروں اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا سہارا لیا۔ انھوں نے یونی ورسٹی کے ہاسٹل اور لائبریری میں گھس کر طالب علموں پر حملہ کیا۔ پولیس نے 50 کے قریب طلبا کو حراست میں بھی لیا جنھیں پیر کی شام رہا کیا گیا تھا۔ ان میں سے بہت سے افراد زخمی ہوئے اور انھیں علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا۔

منگل کے روز یہ بات سامنے آئی کہ جامعہ کے دو طلبا سمیت کم از کم تین افراد کو گولیوں سے چوٹیں آئیں۔ ایک کا علاج ہولی فیملی کے مقامی اسپتال میں اور دوسرا دیگر صفدرجنگ اسپتال میں ہوا۔ حالاں کہ پولیس نے گولی چلانے سے انکار کیا ہے۔ انھوں نے صرف لاٹھی چارج اور آنسو کے گولے استعمال کیے۔