تم لوگ پاکستان چلے جاؤ ،یہ ہندوؤں کا ملک ہے

کرناٹک کے شیوموگا میں مسلم طلبہ کے ساتھ منجولا دیوی نامی ٹیچر کی اشتعال انگیزی،انتظامیہ نے ٹیچر کو ٹرانسفر کیا

بنگلورو،03تمبر:۔

مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی  سے اب تعلیمی ادارے بھی محفوظ نہیں رہے ۔آئے دن اس طرح کے واقعات سامنے آ رہے ہیں جہاں اساتذہ کے ذریعہ مسلمان طلبہ کے ساتھ بد سلوکی اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔اتر پردیش کے مظفر نگر اور دہلی میں مسلمان بچوں کے ساتھ ناراوا سلوک کے بعد اب  کرناٹک میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک استاد نے مبینہ طور پر غصے میں دو مسلمان طلبہ کو پاکستان  چلے جانے کو کہا۔ جب بچوں کے والدین کو ٹیچر کے ایسی بات کہنے کی اطلاع ملی تو انہوں نے ملزم ٹیچر کے خلاف شکایت درج کرائی۔ جس کے بعد ملزم ٹیچر کا اس اسکول سے تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرناٹک  کے  شیو موگا میں یہ واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک استاد، جس کی شناخت منجولا دیوی کے نام سے ہوئی ہے، نے مبینہ طور پر 31 اگست کو کلاس روم میں ہونے والے ایک  جھگڑے کے دوران طالب علموں کو "پاکستان جانے” کے لیے کہا، جس سے تعلیمی حکام نے فوری کارروائی کی۔

واقعہ جمعرات کا بتایا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعرات کو پانچویں کلاس کے دو طالب علم آپس میں لڑ رہے تھے، اسی دوران ملزم ٹیچر وہاں آیا اور غصے سے کہا کہ تم لوگ  پاکستان چلے جاو۔ کیونکہ یہ ہندو قوم ہے۔ جس اسکول میں یہ واقعہ پیش آیا وہ کرناٹک کے شیوموگا ضلع میں ایک اردو انسٹی ٹیوٹ ہے۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب جنتا دل سیکولر کی اقلیتی شاخ کے شیوموگا ضلع صدر نذر اللہ نے محکمہ تعلیم سے باضابطہ شکایت درج کرائی۔نذر اللہ کے مطابق یہ پریشان کن واقعہ پانچویں جماعت  میں تعلیم کے دوران پیش آیا جب دو طالب علم آپس میں جھگڑ پڑے۔ زیر بحث ٹیچر منجولا دیوی نے مبینہ طور پر بچوں کو ڈانٹا ۔

ضلعی صدر نذراللہ نے بتایا، "جب بچوں نے ہمیں اس واقعے کے بارے میں بتایا تو ہم حیران رہ گئے۔ ہم نے ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن (DDPI) کے پاس شکایت درج کرائی اور محکمہ نے استاد کے خلاف کارروائی کی۔

اس واقعہ کے بارے میں بلاک ایجوکیشن آفیسر بی ناگراج نے کہا کہ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ہم نے ٹیچر کا دوسرے اسکول میں تبادلہ کردیا ہے۔ ہم نے اس معاملے کی محکمانہ انکوائری بھی شروع کر دی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ملزم ٹیچر اس اردو اسکول میں پچھلے آٹھ سالوں سے پڑھا رہا ہے۔

کرناٹک میں یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ابھی چند روز قبل اتر پردیش کے ایک اسکول میں ایک ٹیچر کو کیمرے میں دیکھا گیا تھا کہ وہ طالب علموں کو اپنے ہم جماعت مسلمان کو مارنے کا کہہ رہی تھی۔ ملزم ٹیچر ترپتا تیاگی، جو مظفر نگر کے نیہا پبلک اسکول کی پرنسپل بھی ہیں، کو ویڈیو میں طالب علموں کو ایک سات سالہ مسلم لڑکے کو تھپڑ مارنے کو کہتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ بعد ازاں اس اسکول کے پرنسپل اور اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی گئی۔