تمل ناڈو:فرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں آر ایس ایس کارکن گرفتار
تمل ناڈو،09جون :۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر پھیک نیوز چلانے کا چلن تیزی سے بڑھا ہے خاص طور پر نئی ٹکنا لوجی کے عروج کے بعد ہر شخص کے ہاتھ میں موبائل پہنچ گیا ہے اور کوئی بھی کسی بھی خبر کو بغیر کسی تفتیش اورتصدیق کے آگے بڑھا رہا ہے ۔خواہ وہ ٹوئٹر فیس بک کے ذریعہ ہو یا واٹس ایپ کے ذریعہ خاص طور پر مسلمانوں کے تعلق سے منفی خبروں کو بڑے پیمانے پر پھیلایا جا رہا ہے ۔فرضی خبروں کے خلاف حکومتی سطح پر بھی کارروائی کی جا رہی ہے ۔دریں اثنا فرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں تمل ناڈو پولیس نے کارروائی کی ہے ۔رپورٹ کے مطابق تمل ناڈ وکے تروپور پولیس نے فرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں آر ایس ایس کے کارکن "سرو ن” کو گرفتار کیا ہے۔
تامل ناڈو کی اسٹالن حکومت جعلی خبروں کو لے کر کافی چوکس ن ہے، جس کی وجہ سے افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے ۔
اسی سلسلہ میں تروپور میں پولیس نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ایک کارکن کو جعلی خبریں پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا۔ پولیس نے یہ کارروائی حکمراں ڈی ایم کے پارٹی کے لیڈر کی شکایت پر کی ہے۔
آر ایس ایس کے کارکن سرون پرساد کے خلاف الزامات ہیں کہ سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اس نے دعویٰ کیا کہ ڈی ایم کے کے پانچ آدمی ایک اسکول کے اندر غیر قانونی شراب بنا رہے ہیں۔
جرنو میرر کی رپورٹ کے مطابق جب پولیس نے اس دعوے کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ تصویر کو مورف کر کے بنائی گئی ہے ۔ 2021 میں لاک ڈاؤن کے دوران پولیس نے اس کے لیے 5 لوگوں کو گرفتار بھی کیا تھا۔معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ڈی ایم کے یوتھ ونگ کے سکریٹری بالسوبرامنیم نے سائبر پولیس اسٹیشن میں آر ایس ایس کارکن کے خلاف شکایت درج کرائی۔ جس کے بعد سائبر کرائم یونٹ نے سرون پرساد کو کوئمبٹور سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔