تلنگانہ: 15 سالہ مسلم لڑکی کی اپنے والد کو ہجومی تشدد سے بچاتے ہوئے موت
پولیس نے ملزمین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

نئی دہلی ،19 فروری :۔
تلنگانہ میں ایک 15 سالہ مسلم لڑکی کی بہادری کا حیران کن واقعہ پیش آیا ہے۔ جہاں مسلم لڑکی اپنے والد کو ہجومی تشدد سے بچاتے ہوئی شدید زخمی ہو گئی اور بعد میں اس کی موت ہو گئی ۔ یہ معاملہ تلنگانہ کے ظہیر آباد کے انتھارام گاؤں کا ہے ۔لڑکی کی شناخت عالیہ بیگم کے نام سے ہوئی ہے اور اس کے والد کا نام محمد اسماعیل ہے۔اس معاملے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کلیدی ملزم ریڈی بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کی اور انہیں جیل بھیج دیا ہے
رپورٹ کے مطابق یہ اندوہناک واقعہ گزشتہ 11 فروری کو پیش آیا جب محمد اسماعیل کا سامنا دو آدمیوں، ویرا ریڈی اور وجے ریڈی کے ساتھ، تقریباً 40 افراد پر مشتمل ایک متشدد گروپ کے ساتھ ہوا۔ملزمین نےمبینہ طور پر اسے اپنی رہائش گاہ کے قریب کھلے میدانوں میں پیشاب کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
اپنے والد پر حملہ ہوتے دیکھ کر عالیہ بیگم نے انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن پتھراؤ اور غنڈوں کے حملے میں وہ شدید زخمی ہو گئیں۔اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا اور وہ 15 فروری تک انہتائی نگہداشت وارڈ میں رہی۔
عالیہ، جو دسویں جماعت میں تھی اور اپنے بورڈ کے امتحانات کی تیاری کر رہی تھی، 15 فروری کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اس کی موت ہو گئی۔
اس دوران اے آئی ایم آئی ایم کے ایم ایل اے کوثر محی الدین نے متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ یہ صرف ایک خاندان پر نہیں بلکہ پوری کمیونٹی پر حملہ ہے۔ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ انصاف نہیں مل جاتا،‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ عالیہ بہادری کے ساتھ اپنے والد کی مدد کے لیے پہنچی تھی لیکن وہ خود اس حملے کا شکار ہوگئی۔انہوں نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سنگاریڈی چوہدری سے بھی ملاقات کی اورمجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے ریڈی برادران کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کرتے ہوئےدونوں ملزمان بھائیوں کو گرفتار کر کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔