تلنگانہ میں بی جے پی کی حکومت بننے پر مسلمانوں کو دیا گیا ریزرویشن ختم ہو گا: شاہ
نئی دہلی، 20 نومبر
تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی اپنی ہندوتو ایجنڈے پر سر گرم ہے ۔مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے ۔اس سلسلے میں اب مرکزی وزیر داخلہ اور کو آپریٹیو امت شاہ نے ایک بار پھر تلنگانہ میں مسلمانوں کے ریزر ویشن کے خاتمہ کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے ایک انتخابی جلسے میں کہا کہ اگر تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بنتی ہے تو مسلمانوں کو دیا گیا 4 فیصد ریزرویشن ختم کر دیا جائے گا۔
پیر کو تلنگانہ کی کوروٹلا اسمبلی میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور او بی سی برادریوں کو ان چار فیصد مسلم ریزرویشن سیٹوں کا فائدہ دے کر ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔
شاہ نے کہا کہ کے سی آر نے برسوں تک تلنگانہ میں ہلدی بورڈ کے قیام کی اجازت نہیں دی لیکن وزیر اعظم مودی نے یہاں آکر ہلدی بورڈ کی تشکیل کا اعلان کیا اور شمالی تلنگانہ کے تمام کسانوں کے مسائل کو حل کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے سی آر کے ذریعہ کئے گئے بدعنوانی کے تمام معاملات کی تحقیقات کرے گی اور اس کے ذمہ داروں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔
اویسی کے زیر اثر کے سی آر نے حیدرآباد لبریشن ڈے منانے سے انکار کردیا لیکن تلنگانہ میں بی جے پی کی حکومت کے قیام کے بعد ہر سال 27 اگست کو رضاکار وبھیشیکا میموریل ڈے منایا جائے گا۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے اس سے قبل بھی اس طرح کے بیانات سامنے آئے ہیں جس میں مسلمانوں کو ملنے والے چار فیصد ریزرویشن کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ایک بار پھر مرکزی وزیر داخلہ نے ہندو اکثریت کو سادھتے ہوئے مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کرنے کے ارادے کا اعادہ کیا ہے ۔