تلنگانہ:مندر کے پجاری نے 30 سالہ لڑکی کا کیا سفاکانہ قتل،لاش کو مین ہول میں پھینکا
نئی دہلی،10جون:۔
ہمارا موجودہ معاشرہ انحطاط اور تنزلی کی جس کھائی میں گرتا جا رہا ہے اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے ۔آئے دن قتل کی ایسی دردناک اور گھناونے جرائم سامنے آ رہے ہیں جس سے انسان ہی نہیں حیوانیت بھی شرمسار ہے ۔دہلی میں شردھا والکر قتل معاملہ پھر ساکشی اور پھر اب تلنگانہ کے حیدر آباد میں اپسرا قتل کا معاملہ ۔یہ تمام قتل کی وارداتوں میں قاتلوں نے انتہائی سفاکانہ رویہ کا مظاہرہ کیا ہے ۔
تازہ معاملہ تلنگانہ کے حیدرآباد میں پیش آیا اپسرا قتل معاملہ سنسنی خیز اور حیران کن ہے ۔کیونکہ اس واردات کو انجام دینے والا ملزم مندر کا ایک پجاری ہے۔رپورٹ کے مطابق پجاری نے 30 سالہ اپسرا کا قتل کر کے لاش کو مین ہول میں پھینک دیا۔بتایا جا رہا ہے کہ پجاری پہلے سے شادی شدہ تھا اور اس کا ایک بچہ بھی ہے ۔اپسرا سے اس کے لمبے عرصے سے ناجائز تعلقات تھے ۔وہ اس پر شادی کا دباؤ بنا رہی تھی ۔اسی لئے پجاری نے اس سے چھٹکارا پانے کے لئے اس کے قتل کا منصوبہ بنایا۔فی الحال پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے اور آگے کی کارروائی کر رہی ہے ۔ملزم پجاری کی شناخت وینکٹ سوریہ سائیں کرشن کے طور پر ہوئی ہے ۔وہ مندر میں پوجا کرانے کے علاوہ بلڈر کا کام بھی کرتاتھا ۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ 4 جون کو وینکٹیشور کالونی کی رہنے والی اپسرا کو سائی کرشنا نے سلطان پلی میں گوشالہ جانے کے بہانے شمش آباد دیہی کے مضافات میں واقع نارکوڈا گاؤں میں لایا اور اس کے سر پر پتھر سے حملہ کرکے اسے ہلاک کردیا۔اس کے بعد اس نے لاش کو ایک تھیلے میں بھر کر ایم آر او آفس سرو نگر کے قریب ایک مین ہول میں پھینک دیا۔
بعد میں اس نے اپسر کی ماں کے ساتھ آر جی آئی اے پولیس تھانے میں پہنچ کر 5 جون کو ایک شکایت درج کرائی، جس میں کہا گیا کہ اپسرا، اس کی بھانجی جسے اس نے شمش آباد بس اسٹینڈ پر چھوڑا تھا، 3 جون کو لاپتہ ہوگئی۔گمشدگی کا مقدمہ درج کیا گیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج اور کال ڈیٹا ریکارڈ کی جانچ کی گئی اور سائی کرشنا کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ "شک کی بنیاد پر، جب اس سے پوچھ گچھ کی گئی تو ملزم پجاری ٹوٹ گیا اور اس نے اپسرا کے قتل کے جرم کا اعتراف کر لیا۔اس نے بتایا کہ وہ شادی کے لئے دباؤ بنا رہی تھی۔